اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بقایہ رقم نہیں ملنے سے بہار کے نجی اسکولوں نے حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا کیا فیصلہ

    پرائیویٹ اسکول اینڈ چلڈرین ویلفیئر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس مد کا کروڑوں روپئے حکومت پر باقی ہے۔ اگر صرف RTE کا رقم اسکولوں کو حکومت دے دیتی ہے تو ان کی مالی حالت ٹھیک ہو جائے گی۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم نے جنوری تک کا وقت دیا ہے۔ ہم حکومت سے اپیل بھی کررہے ہیں کہ اسکولوں کے مسئلہ پر غور کرے۔

    پرائیویٹ اسکول اینڈ چلڈرین ویلفیئر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس مد کا کروڑوں روپئے حکومت پر باقی ہے۔ اگر صرف RTE کا رقم اسکولوں کو حکومت دے دیتی ہے تو ان کی مالی حالت ٹھیک ہو جائے گی۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم نے جنوری تک کا وقت دیا ہے۔ ہم حکومت سے اپیل بھی کررہے ہیں کہ اسکولوں کے مسئلہ پر غور کرے۔

    پرائیویٹ اسکول اینڈ چلڈرین ویلفیئر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس مد کا کروڑوں روپئے حکومت پر باقی ہے۔ اگر صرف RTE کا رقم اسکولوں کو حکومت دے دیتی ہے تو ان کی مالی حالت ٹھیک ہو جائے گی۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم نے جنوری تک کا وقت دیا ہے۔ ہم حکومت سے اپیل بھی کررہے ہیں کہ اسکولوں کے مسئلہ پر غور کرے۔

    • Share this:
    پٹنہ: بہار حکومت کی جانب سے معاشی اعتبار سے کمزور طلباء کو نجی اسکولوں میں داخلہ کرانے کی پالیسی بنائی گئی ہے۔ نجی اسکول محکمہ تعلیم کی ہدایت کی روشنی میں تقریباً 25 فیصدی طلباء کا داخلہ RTE کے تحت کرتے ہیں۔ ایسے طلباء کی تعلیم کا خرچ حکومت اٹھاتی ہے۔ شروع میں اسکولوں کو RTE کے تحت پڑھنے والے طلباء کی تعلیم کا خرچ حکومت نے ادا کیا، لیکن گزشتہ کئی سالوں سے اس کے تحت اسکولوں کو پیسہ نہیں مل رہا ہے۔ پرائیویٹ اسکول اینڈ چلڈرین ویلفیئر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس تعلق سے حکومت کو کئی بار یاد دہانی کرائی گئی، لیکن ان کے مسئلہ پر اب تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔

    ایسوسی ایشن کے قومی صدر شمائل احمد کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اور کورونا کی مدت کار میں بہار کے تقریباً 25 ہزار اسکولوں کا مالی نظام درہم برہم ہوگیا، لیکن اس وقت بھی بہار کی موجودہ حکومت نے اسکولوں کا بقایہ رقم جاری کرنا ضروری نہیں سمجھا۔ پیسہ کی کمی کے سبب اسکولوں کے تدریسی اور غیرتدریسی ملازمین کو کافی مشکلیں اٹھانی پڑی ہیں۔ کئی اساتذہ کی پیسہ کی کمی سے موت بھی ہوگئی، لیکن حکومت نے اسکولوں کی مدد نہیں کی۔ تنگ آکر اسکولوں کے انتظامیہ نے اس معاملہ میں حکومت سے آر پار کی لڑائی لڑنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

    پرائیویٹ اسکول اینڈ چلڈرین ویلفیئر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس مد کا کروڑوں روپئے حکومت پر باقی ہے۔ اگر صرف RTE کا رقم اسکولوں کو حکومت دے دیتی ہے تو ان کی مالی حالت ٹھیک ہو جائے گی۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم نے جنوری تک کا وقت دیا ہے۔ ہم حکومت سے اپیل بھی کررہے ہیں کہ اسکولوں کے مسئلہ پر غور کرے۔ اگر اس تعلق سے حکومت سنجیدہ نہیں ہوتی ہے تو اسکولوں میں آر ٹی ای کے تحت طلباء کے داخلہ پر روک لگائی جائے گی، ساتھ ہی حکومت کے خلاف باقاعدہ تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔

    قومی، بین الااقوامی، جموں و کشمیر کی تازہ ترین خبروں کے علاوہ  تعلیم و روزگار اور بزنس  کی خبروں کے لیے نیوز18 اردو کو ٹویٹر اور فیس بک پر فالو کریں۔

    Published by:Nisar Ahmad
    First published: