ہماچل میں زلزلے کے جھٹکے، جوگیندرنگر رہا مرکز، 4.1 کی شدت سے دہل اٹھی زمین

Youtube Video

ہماچل پردیش زلزلے کے نقطہ نظر سے سیسمک زون چار اور پانچ میں آتا ہے۔ کانگڑا، چمبا، لاہول، کلو اور منڈی زلزلے کے نقطہ نظر سے سب سے زیادہ حساس علاقے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Himachal Pradesh, India
  • Share this:
    ہماچل پردیش میں بدھ کی رات قریب 9.33 بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کی شدت ری ایکٹر پیمانے پر 4.1 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز منڈی ضلع کے جوگیندر نگر میں زمین کے اندر پانچ کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ منڈی کے علاوہ کللو، کانگڑا، بلاس پور، شملہ میں بھی تین سے پانچ سیکنڈ تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ کئی لوگ دہشت کی وجہ سے اپنے گھروں سے نکل کر کھلے مقامات کی جانب سے چلے گئے۔ ڈی سی منڈی اریندم چودھری نے بتایا کہ زلزلے سے کہیں بھی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ بھونتر اور منالی میں بھی زلزلے کے زوردار جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    اس سے پہلے بھی آئے زلزلے
    گزشتہ 26 اکتوبر کو پردیش چمبا ضلع میں بھی زلزلہ آیا تھا۔ زلزلے کا مرکز پانگی میں رہا اور اس کی شدت ری ایکٹر اسکیل پر 3.4 درج کی گئی۔ اس کے علاوہ 17 اگست کو سندرنگر میں ہی 2.8 شدت اور 2.9 شدت کے دو زلزلے آئے۔ 20 مئی کو شملہ میں 3.0 کی شدت کا زلزلہ درج کیا گیا۔ گزشتہ فروری میں کینور و دیگر اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:
    مدھیہ پردیش: طب یونانی میں نئی تحقیق سے ترقی کے مزید امکانات ہوئے روشن

    یہ بھی پڑھیں:
    کورونا وائرس کے کم ہوتے کیسیز کا اثر، اب فلائٹ میں ماسک پہننا لازمی نہیں

    1905 کے زلزلے میں 20 ہزار سے زیادہ گئی تھیں جان
    بتادیں کہ ہماچل پردیش زلزلے کے نقطہ نظر سے سیسمک زون چار اور پانچ میں آتا ہے۔ کانگڑا، چمبا، لاہول، کلو اور منڈی زلزلے کے نقطہ نظر سے سب سے زیادہ حساس علاقے ہیں۔ کانگڑا میں 4 اپریل 1905 کی علی الصبح آئے 7.8 کی شدت والے زلزلے میں 20 ہزار سے زیادہ انسانی جانیں تلف ہوگئی تھیں۔ زلزلے سے ایک لاکھ کے قریب عمارتیں تہس نہس ہوگئی تھیں، جبکہ 53 ہزار سے زیادہ مویشی بھی زلزلے کی بھینٹ چڑھ گئے تھے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: