اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Bihar News: اے آئی ایم آئی ایم کی نتیش حکومت کے خلاف ریاست گیر تحریک چھیڑنے کی دھمکی، جانئے پورا معاملہ

    Bihar News: ایم آئی ایم کے ایم ایل اے و ریاستی صدر اخترالایمان نے کہا کہ حکومت اردو کے جائز حقوق کو بھی دینا نہیں چاہتی ہے۔ اخترالایمان کے مطابق اردو کے مسئلہ کو حل کرانے کی مانگ ایک عرصہ سے کی جارہی ہے، لیکن اس تعلق سے اب تک کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔

    Bihar News: ایم آئی ایم کے ایم ایل اے و ریاستی صدر اخترالایمان نے کہا کہ حکومت اردو کے جائز حقوق کو بھی دینا نہیں چاہتی ہے۔ اخترالایمان کے مطابق اردو کے مسئلہ کو حل کرانے کی مانگ ایک عرصہ سے کی جارہی ہے، لیکن اس تعلق سے اب تک کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔

    Bihar News: ایم آئی ایم کے ایم ایل اے و ریاستی صدر اخترالایمان نے کہا کہ حکومت اردو کے جائز حقوق کو بھی دینا نہیں چاہتی ہے۔ اخترالایمان کے مطابق اردو کے مسئلہ کو حل کرانے کی مانگ ایک عرصہ سے کی جارہی ہے، لیکن اس تعلق سے اب تک کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔

    • Share this:
    پٹنہ : بہار میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے، لیکن اردو کے ساتھ حکومت کا رویہ بے حد افسوس ناک ہے۔ ایم آئی ایم نے پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس کر کے اردو کے سلسلے میں حکومت کو کٹگھرے میں کھڑا کیا ہے۔ ایم آئی ایم نے میڈیا کے سامنے اپنے موقف کو رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کن کن مدعوں کو اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کے سامنے رکھے گی۔ ایم آئی ایم کے ایم ایل اے و ریاستی صدر اخترالایمان نے کہا کہ حکومت اردو کے جائز حقوق کو بھی دینا نہیں چاہتی ہے۔ اخترالایمان کے مطابق اردو کے مسئلہ کو حل کرانے کی مانگ ایک عرصہ سے کی جارہی ہے، لیکن اس تعلق سے اب تک کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔

    ایم آئی ایم لیڈر نے کہا کہ اسکولوں میں اردو کی آسامیاں برسوں سے خالی ہیں۔ ٹی ای ٹی اردو کے امیدواروں کے معاملہ کو لٹکا کر رکھا گیا ہے۔ صوبہ کے تمام اقلیتی ادارے تحلیل ہیں، لیکن وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ان مسئلہ سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ ایم آئی ایم نے کہا کہ موجودہ حکومت اقلیتوں کے سلسلے میں گھڑیالی آنسو بہا رہی ہے، لیکن اقلیتوں کا کام حکومت کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔

     

    یہ بھی پڑھئے: سنجے راوت کے بیان سے NCP ناراض، لیکن ادھو سرکار سے حمایت واپس لینے پر فیصلہ نہیں : ذرائع


    ایم آئی ایم نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ان تمام مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو ایم آئی ایم حکومت کے خلاف ریاست گیر سطح پر تحریک چلائے گی۔ اخترالایمان کے مطابق ایک سازش کے تحت اردو کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ دوسری طرف حکومت یہ بتانے کی مہم میں جٹی رہتی ہے کہ وہ اقلیتوں کی مسیحا ہے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے اس پر محبان اردو کو غور کرنا چاہئے ۔

     

    یہ بھی پڑھئے: سنجے راوت کے بیان کے بعد پرتھوی راج چوہان نے کہا: CM ٹھاکرے 'یوٹرن' لیں تو حیرانی ہوگی


    ادھر ایم آئی ایم کی جانب سے حکومت کو کٹگھرے میں کھڑا کرنے پر جے ڈی یو کے مسلم لیڈر بھڑک گئے ہیں۔ جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری میجر اقبال حیدر کا کہنا ہے کہ اردو کے فروغ اور اردو کے معاملہ پر حکومت شروع دن سے کام کر رہی ہے۔ میجر اقبال حیدر خان نے کہا کہ بہار نتیش کمار کا ہے نہ کہ اسدالدین اویسی کا۔ میجر اقبال حیدر کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں اردو کے ٹیچروں کو بحال کیا جا رہا ہے۔ اقلیتی اداروں کی تشکیل جلد کی جانے والی ہے۔ حکومت کا کام ہر جگہ بول رہا ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ مزید کہا کہ اگر ایم آئی ایم کو نتیش کمار کا کام دکھائی نہیں دے رہا ہے تو یہ ان کا مسئلہ ہے۔ میجر اقبال کا کہنا ہے کہ الزام لگا دینے سے کیا ہوتا ہے، لوگوں کو کام چاہئے اور حکومت مسئلہ کو حل کرنے میں یقین رکھتی ہے۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: