اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Bihar News : اردو اداروں کی زبو حالی پر امارت شرعیہ بہار کو افسوس، کیا یہ بڑا مطالبہ

    Patna News :  اردو اداروں کی ان مشکلات کو دیکھتے ہوئے امارت شرعیہ بہار (Imarat Shariah Bihar Patna )  نے حکومت کو اس سلسلے میں فوری طور پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امارت کا کہنا ہے کہ جن اداروں پر اردو کے فروغ کی ذمہ داری ہے ، وہی ادارہ خستہ حالی کے کا گار پر کھڑا ہے ۔

    Patna News : اردو اداروں کی ان مشکلات کو دیکھتے ہوئے امارت شرعیہ بہار (Imarat Shariah Bihar Patna ) نے حکومت کو اس سلسلے میں فوری طور پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امارت کا کہنا ہے کہ جن اداروں پر اردو کے فروغ کی ذمہ داری ہے ، وہی ادارہ خستہ حالی کے کا گار پر کھڑا ہے ۔

    Patna News : اردو اداروں کی ان مشکلات کو دیکھتے ہوئے امارت شرعیہ بہار (Imarat Shariah Bihar Patna ) نے حکومت کو اس سلسلے میں فوری طور پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امارت کا کہنا ہے کہ جن اداروں پر اردو کے فروغ کی ذمہ داری ہے ، وہی ادارہ خستہ حالی کے کا گار پر کھڑا ہے ۔

    • Share this:
    پٹنہ : بہار (Bihar) میں بھلے ہی اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے ، لیکن عملی اعتبار سے اردو کے ساتھ انصاف نہیں کیا جا رہا ہے۔ اردو اکیڈمی گزشتہ چار سالوں سے تحلیل ہے تو وہیں اردو مشاورتی کمیٹی اور اردو لائبریری کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اردو اداروں کی ان مشکلات کو دیکھتے ہوئے امارت شرعیہ بہار (Imarat Shariah Bihar Patna )  نے حکومت کو اس سلسلے میں فوری طور پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امارت کا کہنا ہے کہ جن اداروں پر اردو کے فروغ کی ذمہ داری ہے ، وہی ادارہ خستہ حالی کے کا گار پر کھڑا ہے ۔ ظاہر ہے حکومت اگر سب کے ساتھ انصاف کرنے کی بات کہتی ہے تو عملی اعتبار سے وہ کام زمین پر دکھائی دینا چاہئے۔

    امارت شرعیہ بہار کے قائم مقام ناظم مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی کا کہنا ہے کہ اردو اکیڈمی، اردو مشاورتی کمیٹی اور اردو لائبریری کے ساتھ اچھا نہیں ہو رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو اس جانب فورا غور کرنا چاہئے۔ مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی کے مطابق اب اس میں تاخیر کرنا مناسب نہیں ہے۔ اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ تحلیل شدہ اردو اداروں کو فوری طور پر تشکیل کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ساتھ ہی صوبہ کا واحد مدرسہ، مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ کو پوری طرح سے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ میں دو سیکشن ہے۔ ایک سینئر سیکشن اور دوسرا جونیئر سیکشن۔ جونیئر سیکشن میں اساتذہ کی کمی کے سبب طلبہ کا داخلہ بند ہے ، اب جونیئر سیکشن پر تالا لگنے والا ہے۔ ایک ٹیچر مدرسہ میں موجود ہیں اور وہ بھی 31 جنوری کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے ایسے میں پہلی کلاس سے مولوی تک کے طلبہ کو تعلیم دینے والا مدرسہ کا جونیئر سیکشن بند ہو جائےگا۔ سینئر سیکشن میں بھی ٹیچرس نہیں ہیں ، ایسے میں موجودہ حکومت کو چاہئے کی وہ مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ کے مسئلہ کو فوری طور پر حل کرے۔

    امارت شرعیہ بہار کے قائم مقام ناظم مولانا شبلی قاسمی کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی اس تعلق سے حکومت کے ذمہ داروں سے ملاقات کریں گے اور میمورنڈم دیکر اس مسئلہ کو حل کرنے کی اپیل کریں گے۔ امارت کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار صوبہ میں ترقیاتی کام کررہے ہیں ، انہیں چاہئے کی وہ اردو سے جڑے اداروں کے مسئلہ کو بھی ترجیحی بنیاد پر حل کرائیں ۔ تاکہ اردو آبادی کو اطمینان ہو سکے۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: