اپنا ضلع منتخب کریں۔

    آسام کے ہیلاکانڈی میں فرقہ وارانہ کشیدگی،1 کی موت، 15 زخمی، طلب کی گئی فوج

    حکام نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے دو فرقوں کے ارکان کے درمیان جھڑپ کے بعد فوج کی مدد مانگی۔ فرقوں کے درمیان ایک مسجد کے سامنے سڑک پر نماز پڑھے جانے کے خلاف احتجاج کو لے کر جھڑپ ہوئی۔

    حکام نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے دو فرقوں کے ارکان کے درمیان جھڑپ کے بعد فوج کی مدد مانگی۔ فرقوں کے درمیان ایک مسجد کے سامنے سڑک پر نماز پڑھے جانے کے خلاف احتجاج کو لے کر جھڑپ ہوئی۔

    حکام نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے دو فرقوں کے ارکان کے درمیان جھڑپ کے بعد فوج کی مدد مانگی۔ فرقوں کے درمیان ایک مسجد کے سامنے سڑک پر نماز پڑھے جانے کے خلاف احتجاج کو لے کر جھڑپ ہوئی۔

    • Share this:
      آسام کے ہیلاکانڈی ضلع میں فرقہ وارانہ جھڑپ میں ایک شخص کی موت اور 14 افراد کے زخمی ہونے کے بعد جمعہ کو کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ فوج کو علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لئے طلب کیا گیا ہے۔ وہیں، وزیر اعلی سربانند سونووال  نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
      ڈپٹی کمشنر کیرتی جلی  نے کہا کہ ضلع میں کرفیو شام 6 بجے سے 12 مئی کی شام  7 بجے تک لگایا گیا ہے۔ کچھ گروپ تشدد میں ملوث ہونے کی کوشش کر رہے تھے اور انسانی زندگی اور املاک کو سنگین نقصان کا اندیشہ ہے۔ اس سے پہلے جھڑپ کے بعد صرف ہیلا کانڈی نگر میں دوپہر ایک بجے سے غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو لگایا گیا تھا۔
      حکام نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے دو فرقوں کے ارکان کے درمیان جھڑپ کے بعد فوج کی مدد مانگی۔ فرقوں کے درمیان ایک مسجد کے سامنے سڑک پر نماز پڑھے جانے کے خلاف احتجاج کو لے کر جھڑپ ہوئی۔
      انہوں نے کہا کہ کم سے کم 15 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے تین کی حالت سنگین تھی۔ پورے شہر میں ہوئی جھڑپ میں 15 سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا اور 12 دکانوں میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگا دی گئی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایک زخمی شخص کی سلچر میڈیکل کالج اور اسپتال میں رات میں موت ہو گئی۔
      First published: