ملک میں جاری کورونا بحران کے دوران لاک ڈاون سے لوگ معاشی طور پر بے حال ہوگئے ہیں اور ضروریات زندگی کے خرچ کو پورا کرنا لوگوں کے لئے مشکل ہورہا ہے ۔ اس سب کا سب سے زیادہ اثر طلبہ پر پڑا ہے ۔ والدین جہاں بچوں کے اسکول کی فیس کی ادایٸگی سے قاصر ہیں ۔ وہیں بچوں کے لئے کتابوں کی خریداری بھی ایک بڑا مسئلہ ہے ۔ ماہرین کی مطابق لاک ڈاون کے بعد بیشتر بچوں کے لٸے تعلیمی سلسلہ جاری رکھنا مشکل ہوسکتا ہے ۔ ایسے میں ایک بار پھر اقلیتی طبقہ کو بڑھتے تعلیمی پسماندگی کے حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔
پروفیسر انیتا باسو کے مطابق بیشتر والدین اپنے بچوں کی تعلیم ختم کرنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے اقلیتی طبقہ کی تعلیمی صورتحال کے حل کیلئے حکومت و سماجی تنظیموں کو آگے آنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ وہیں کئی طلبہ گروپس بھی اس صورتحال کے حل کیلئے سامنے آئے ہیں ۔ کولکاتہ میں طلبہ کے ایک گروپ نے نواب واجد علی شاہ کی نگری کے نام سے مشہور شہر کے مٹیابرج میں جہاں اقلیتوں کی بڑی آبادی ہے ، یہاں بیشتر لوگ درزی ،پتنگ بنانے اور ملوں میں مزدوری کا کام کرتے ہیں ۔
لاک ڈان میں کام بند ہوجانے کی وجہ سے یہاں لوگ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔ طلبہ کے لئے تعلیمی سلسلہ جاری رکھنا مشکل ہورہا ہے ۔ مٹیابرج یوتھ کے بینر تلے طلبہ تنظیم نے بچوں کی کونسلنگ کے ساتھ کتابیں فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ مٹیابرج یوتھ کی جانب سے لوگوں سے پرانی کتابیں بھی جمع کی جارہی ہیں ۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں میں کتابیں تقسیم کی جاسکے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔