اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پٹنہ کے زکوۃ بھون میں غریب اور ضرورتمندوں کے درمیان راشن کی تقسیم جاری، پورے رمضان ضرورتمندوں کی مددکی

    پٹنہ کی زکوۃ بھون نے صرف انسانوں کو دیکھا۔ مذہب کو نہیں، نہیں پوچھا کہ تمہارا مذہب کیا ہے یہ دیکھا کی کون غریب ہے اور کتنا ضرورتمندہے۔ چاہے اس کا مذہب کچھ بھی ہو اس سے زکوۃ بھون کو کوئی مطلب نہیں ہے۔ زکوۃ بھون نے اپنی صلاحیت اور مالی حیثیت کے مطابق غریبوں اور ضرورتمندوں کے درمیان راشن اور کھانے پینے کی اشیاء کی تقسیم کیا

    پٹنہ کی زکوۃ بھون نے صرف انسانوں کو دیکھا۔ مذہب کو نہیں، نہیں پوچھا کہ تمہارا مذہب کیا ہے یہ دیکھا کی کون غریب ہے اور کتنا ضرورتمندہے۔ چاہے اس کا مذہب کچھ بھی ہو اس سے زکوۃ بھون کو کوئی مطلب نہیں ہے۔ زکوۃ بھون نے اپنی صلاحیت اور مالی حیثیت کے مطابق غریبوں اور ضرورتمندوں کے درمیان راشن اور کھانے پینے کی اشیاء کی تقسیم کیا

    پٹنہ کی زکوۃ بھون نے صرف انسانوں کو دیکھا۔ مذہب کو نہیں، نہیں پوچھا کہ تمہارا مذہب کیا ہے یہ دیکھا کی کون غریب ہے اور کتنا ضرورتمندہے۔ چاہے اس کا مذہب کچھ بھی ہو اس سے زکوۃ بھون کو کوئی مطلب نہیں ہے۔ زکوۃ بھون نے اپنی صلاحیت اور مالی حیثیت کے مطابق غریبوں اور ضرورتمندوں کے درمیان راشن اور کھانے پینے کی اشیاء کی تقسیم کیا

    • Share this:
    پٹنہ کی ایک بڑی آبادی گندے بستیوں اور جھونپڑ پٹیوں میں زندگی گزارتی ہے۔ ایسے لوگوں کو شہروں میں دو وقت کی روٹی کے لئے زندگی سے لڑتے، مرتے اور مزدوری کرتے آپ نے ضرور دیکھا ہوگا، شہر میں رکشا چلاتے اور ٹھیلا چلاتے بھی یہ لوگ نظر آ جاتے ہیں لیکن آپ ان کے مسئلہ کو شاید نہیں جانتے ہوں گے۔ حکومت کوئی بھی رہی ہو، ہر حکومت غریبوں کے فلاح کا دعویٰ کرتی ہے اور ان کے لئے بجٹ میں بڑی رقم بھی مختص کی جاتی ہے لیکن غریبوں کا مقدر نہیں بدلتا ہے۔ اگر ان کی حالت بدلی ہوتی تو گرمی کی سخت تپش میں ایک ایک ہزار کیلومیٹر کا راستہ پیدل طے کرکے موت کے منہ میں خود پہنچنے کی مزدور کوشش نہیں کرتے۔
    یہاں یہ بات واضح ہوجاتی ہیکہ سیاست کے گلیاروں میں مزدوروں پر بات کرنے والا وہ سیاسی شخص بھی مزدوروں کے مشکل سے واقف نہیں ہے۔ صرف بیان دیتا ہے یا اپنی سیاست چمکاتا رہا ہے۔ یہ بات اس لئے بھی سچ ہے کہ مزدوروں اور غریبوں کے لئے کچھ کام کیاگیا ہوتا تو سات دہائی بعد انک ی حالت میں ضرور بدلاؤ دیکھنے کو ملتا لیکن پورا ملک دیکھتا رہا اور مزدور پیدل چلتے رہے۔ پیٹ کی آگ کہا مذہب اور سیاست جانتی ہے اسے تو دو وقت کی روٹی سے مطلب ہوتا ہے۔

    پٹنہ کی زکوۃ بھون نے صرف انسانوں کو دیکھا۔ مذہب کو نہیں، نہیں پوچھا کہ تمہارا مذہب کیا ہے یہ دیکھا کی کون غریب ہے اور کتنا ضرورتمندہے۔ چاہے اس کا مذہب کچھ بھی ہو اس سے زکوۃ بھون کو کوئی مطلب نہیں ہے۔ زکوۃ بھون نے اپنی صلاحیت اور مالی حیثیت کے مطابق غریبوں اور ضرورتمندوں کے درمیان راشن اور کھانے پینے کی اشیاء کی تقسیم کیا۔

    اس پوری مہم میں سب سے زیادہ ترجیح ایسے لوگوں کو ضرور دی جارہی ہے جو واقعی غریب ہیں، جھونپڑ پٹیوں میں رہتے ہیں۔ دلت بستیوں میں رہتے ہیں یا مزدوری کرتے ہیں ریکشا و ٹھیلا چلاتے ہیں۔ ایسی خواتین جو کافی مشکل میں ہیں ان کے گھروں میں بھی دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنے کی زکوۃ بھون کی مہم جاری ہے۔
    Published by:sana Naeem
    First published: