آسام کے قومی شہری رجسٹر کوآرڈنیٹر پرتیک ہزیلا نے این آر سی کا حتمی مسودہ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 3.29 کروڑ درخواست دہندگان میں سے 2.90 کروڑ جائز شہری پائے گئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس حتمی مسودے میں تقریبا 40 لاکھ افراد کے نام نہیں ہیں۔
حالانکہ ہزیلا نے ساتھ ہی بھی کہا کہ یہ صرف حتمی مسودہ ہے، حتمی این آر سی نہیں ہے۔ لہذا جن کے نام اس مسودہ میں نہیں ہیں، وہ گھبرائیں نہیں۔ ہجولا کے مطابق، این آر سی میں ان سبھی ہندوستانی شہریوں کے نام، پتے اور فوٹو گراف ہوں گے جو 25 مارچ 1971 سے پہلے سے آسام میں رہ رہے ہیں۔
این آرسی کے حتمی مسودہ سے جن 40 لاکھ لوگوں کے نام غائب ہیں ان میں سے 2.48 لاکھ لوگ مشتبہ ووٹر( ڈی ووٹر) قرار دئیے گئے ہیں۔ ان میں ڈی ووٹر قرار دئیے گئے لوگوں کے کنبے یا پھر وہ لوگ شامل ہیں جن کے دعوے غیرملکی ٹریبونل میں زیر التوا ہیں۔
اس این آر سی مسودہ کے مدنظر قانون وانتظام کی صورت حال کو بنائے رکھنے کے لئے پوری ریاست میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ سات اضلاع بارپیٹا، درانگ، دیما، ہساو، سونت پور، کریم گنج، گولاگھاٹ اور دھبری میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
گوہاٹی کے پولیس کمشنر ہیرین ناتھ نے این آر سی کا حتمی مسودہ جاری ہونے کے بعد کہا کہ کسی بھی طرح کے تشدد یا ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کے لئے پولیس پوری طرح سے مستعد ہے۔ اگر ضرورت ہوئی تو اور مزید سیکورٹی دستے تعینات کئے جائیں گے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔