اپنا ضلع منتخب کریں۔

    صحافی عابد انور اقلیتی امور کے وزیرعبدالغفور کے ہاتھوں غلام سرورایوارڈ سے سرفراز

    پٹنہ۔ اردو صحافت کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے بہار اقلیتی امور کے وزیر پروفیسر عبدالغفور نے کہا کہ حکومت اس وقت تک اردو صحافت کی بات نہیں سنے گی جب تک کہ اردو صحافت کی صورت حال بہتر اور موثر نہیں ہوجاتی۔

    پٹنہ۔ اردو صحافت کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے بہار اقلیتی امور کے وزیر پروفیسر عبدالغفور نے کہا کہ حکومت اس وقت تک اردو صحافت کی بات نہیں سنے گی جب تک کہ اردو صحافت کی صورت حال بہتر اور موثر نہیں ہوجاتی۔

    پٹنہ۔ اردو صحافت کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے بہار اقلیتی امور کے وزیر پروفیسر عبدالغفور نے کہا کہ حکومت اس وقت تک اردو صحافت کی بات نہیں سنے گی جب تک کہ اردو صحافت کی صورت حال بہتر اور موثر نہیں ہوجاتی۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      پٹنہ۔ اردو صحافت کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے بہار اقلیتی امور کے وزیر پروفیسر عبدالغفور نے کہا کہ حکومت اس وقت تک اردو صحافت کی بات نہیں سنے گی جب تک کہ اردو صحافت کی صورت حال بہتر اور موثر نہیں ہوجاتی۔ یہ بات انہوں نے ’’اردو صحافت کل ، آج اور کل‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمنارکا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ عام طور پر ارد و اخبارات کو مسلما نوں کا ترجمان کہا جاتا ہے اور جس طرح اردو کے اخبارات مسلمانوں کے مسائل اٹھاتے ہیں اس طرح دیگر زبان کے اخبارات نہیں اٹھاتے اس لئے ہمیں اس میڈیا کو مضبوط اور مؤثر بنانے کی ضرورت ہے۔


      قبل ازیں انہوں نے اردو ادب اور صحافت میں نمایاں خدمات کے لئے متعدد اہم شخصیات کو ایوارڈ سے نوازا جن میں یو نائٹیڈ نیوز آف انڈیا (یو این آئی)اردو سروس کے صحافی عابد انور کو صحافت میں نمایاں خدمات کے لئے غلام سرور ایوارڈ دیا گیا۔ دیگر ایو ارڈ یافتگان میں مشہور شاعر اور سابق ریٹائرڈ سیشن جج زبیر الحسن غافل، پروفیسر طارق جمیلی، ڈاکٹر ابرار احمانی، عبدالمنان طرزی، پریم کمار اشک، صحافیوں میں احمد جاوید، ریاض عظیم آبادی، اشرف استھانوی سمیت مجموعی طور پر 25 نمایاں شخصیات شامل ہیں۔ اقلیتی امور کے وزیر نے اردو اخبارات کی بڑھتی تعداد پر جہاں خوشی کا اظہار کیا وہیں انہوں نے کہا کہ اسی طرح قاری کی تعداد گھٹ رہی ہے۔ صحافی برادری کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے اور اس کا سبب معلوم کرنا چاہئے کہ لوگ اردو اخبارات سے کیوں دور ہورہے ہیں۔ کیا خبر میں کمی ہے ، پوری خبر نہیں ہے، یا قاری کے معیار پر پورا کھرا نہیں اتر رہا ہے۔


      سکریٹری بہار اردو اکادمی مشتاق احمد نوری کے شکریہ کی تجویز پر تقریب کا اختتام ہوا اور جناب سلطان اختر کی صدارت میں منعقدہ مشاعرے میں ریاست اور بیرون ریاست سے متعدد ارباب سخن نے اپنے کلام سے سامعین کو نوازا۔

      First published: