ممتا حکومت کو بڑا جھٹکا، کولکاتہ ہائی کورٹ نے NIA کو ٹرانسفر کی ہاوڑہ۔دلکھولا رام نومی تشدد کی جانچ

کلکتہ ہائی کورٹ نے ہاوڑہ اور دلکھولا اضلاع اور مغربی بنگال کے دیگر حصوں میں رام نومی کے موقع پر ہونے والے تشدد کی تحقیقات کو این آئی اے کو ٹرانسفر کر دیا ہے

کلکتہ ہائی کورٹ نے ہاوڑہ اور دلکھولا اضلاع اور مغربی بنگال کے دیگر حصوں میں رام نومی کے موقع پر ہونے والے تشدد کی تحقیقات کو این آئی اے کو ٹرانسفر کر دیا ہے

بنگال میں اس بار رام نومی کے موقع پر 30 مارچ کو ہاوڑہ، شمالی دیناج پور، اسلام پور میں جلوس کے دوران جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اس میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد کے دنوں میں ہاوڑہ اور ریسڑہ کے علاوہ کئی دیگر مقامات پر جلوس کے دوران آتش زنی اور تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • West Bengal | Kolkata
  • Share this:
    کولکاتہ: کلکتہ ہائی کورٹ نے ہاوڑہ اور دلکھولا اضلاع اور مغربی بنگال کے دیگر حصوں میں رام نومی کے موقع پر ہونے والے تشدد کی تحقیقات کو این آئی اے کو ٹرانسفر کر دیا ہے۔ بنگال میں اس بار رام نومی کے موقع پر 30 مارچ کو ہاوڑہ، شمالی دیناج پور، اسلام پور میں جلوس کے دوران جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اس میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد کے دنوں میں ہاوڑہ اور ریسڑہ کے علاوہ کئی دیگر مقامات پر جلوس کے دوران آتش زنی اور تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔ بنگال پولیس نے ان واقعات کے سلسلے میں 116 لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور ریاستی حکومت نے تحقیقات سی آئی ڈی کو سونپ دی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے ہنومان جینتی سے پہلے مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت سے کہا تھا کہ وہ ریاست میں امن برقرار رکھنے کے لیے مرکزی فورسز کو تعینات کروائیں۔

    ہائی کورٹ نے بنگال پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس تشدد کی تحقیقات سے متعلق تمام دستاویزات این آئی اے کو سونپے۔ بی جے پی کے ایم ایل اے اور مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سوبھیندو ادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں ریاست میں رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کی این آئی اے جانچ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے تشدد کے بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ رام نومی کے جلوس کے لیے "خاص طور پر کسی کمیونٹی کو نشانہ بنانے اور حملہ کرنے" کیلئے ایک ایسے راستے کو منتخب کیا گیا جس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ بنگال بی جے پی کے صدر سکانت مجومدار نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا تھا کہ، 'ٹی ایم سی جھوٹ بول رہی ہے، کیونکہ یہ غلط طریقہ نہیں تھا۔ ہاوڑہ میدان تک اجازت مل گئی تھیاور وہاں جانے کا یہی واحد راستہ تھا۔

    'اتحاد چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، مودی اپنے راستے سے پیچھے نہیں ہٹنے والا': وزیر اعظم

    دوحہ قطر کے ساتھ بھوپال میں ہوگا اردو کے فروغ کے لئے یکساں طور پر کام

    ہاوڑہ کے شیب پور میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے دوران کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا تھا، پتھراؤ کیا گیا اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ بعد میں ہگلی اور ڈالکھولا اضلاع سے بھی جھڑپوں کی اطلاع ملی۔ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں نے ثبوت کے طور پر ایک دوسرے پر تشدد کا الزام لگاتے ہوئے ویڈیوز شیئر کیں۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے پہلے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی نے مرکزی ادارہ این آئی اے سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا کیونکہ وہ ریاست میں 'کارروائی سے بچنے' کے لیے تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "وہ جانتے ہیں کہ اگر یہاں جانچ ہوئی تو وہ پکڑے جائیں گے۔" بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی نے الزام لگایا تھا کہ "بنگال میں ہندو خطرے میں ہیں" اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، جو ریاست کی وزیر داخلہ بھی ہیں پر خوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا تھا۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: