اپنا ضلع منتخب کریں۔

    رگھوونش پرساد کے انتقال پر لالو پرساد یادو ہوئے بیحد جذباتی، کہا۔ آپ بہت یاد آئیں گے

    Youtube Video

    سابق مرکزی وزیر اور بہار کے قد آور لیڈر ڈاکٹر رگھوونش پرساد سنگھ کا آج انتقال ہوگیا ۔ راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو کے قریبی رگھوونش پرساد نے دہلی میں واقع ایمس میں آخری سانس لی ۔ بہار کی سیاست میں رگھوونش بابو کے نام سے مشہور سابق مرکزی وزیر کو کچھ دن پہلے ہی دہلی ایمس میں داخل کرایا گیا تھا ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Share this:
      سابق مرکزی وزیر اور بہار کے قد آور لیڈر ڈاکٹر رگھوونش پرساد سنگھ ( Raghuvansh Prasad Singh) کا آج انتقال ہوگیا ۔ راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو کے قریبی رگھوونش پرساد نے دہلی میں واقع ایمس میں آخری سانس لی۔ بہار کی سیاست میں رگھوونش بابو کے نام سے مشہور سابق مرکزی وزیر کو کچھ دن پہلے ہی دہلی ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ لالو پرساد یادو  (lalu prasad yadav) نے سوشل میڈیا ٹویٹر ہینڈل کے ذریعے سابق مرکزی وزیر اور بہار کے قد آور لیڈر ڈاکٹر رگھوونش پرساد سنگھ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

      لالو پرساد یادو نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا، پیارے رگھوونش بابو، یہ آپ نے کیا کیا؟ میں نے پرسوں ہی آپ سے کہاتھا کہ آپ کہیں نہیں جا رہے ہیں لیکن آپ اتنی دور چلے گئے، الفاظ نہیں۔ آپ بہت یاد آئیں گے۔




      گزشتہ کئی دونوں سے رگھوونش پرساد کی حالت نازک بنی ہوئی تھی ۔ بتایا جارہا ہے کہ ان کو سانس لینے میں بھی پریشانی ہورہی تھی۔ دہلی کے ایمس میں زیر علاج رگھوونش بابو کی نگرانی چار ڈاکٹرس کررہے تھے ۔ اتوار کی صبح رگھوونش بابو کے اہل خانہ نے بتایا تھا کہ وہ ابھی وینٹی لیٹر پر ہی ہیں اور ان کی حالت نازک ہے ۔ خیال رہے کہ رگھوونش پرساد سنگھ کا علاج چار اگست سے ہی دہلی میں واقع ایمس میں ہورہا تھا اور وہ گزشتہ چار دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھے ۔




      آر جے ڈی سے دیا تھا استعفی
      قابل ذکر ہے کہ سابق مرکزی وزیر رگھوونش پرساد سنگھ نے کچھ دن پہلے ہی آر جے ڈی سے استعفی دیدیا تھا ۔ دہلی کے ایمس میں بھرتی رگھوونش پرساد نے اپنا استعفی ایک پیپر پر لکھ کر بھیجا تھا ، جس میں انہوں نے آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا تھا کہ کرپوری ٹھاکر کی موت کے بعد 32 سالوں تک آپ کے پیچھے پیچھے کھڑا رہا ، لیکن اب نہیں ۔ پارٹی لیڈران ، کارکنان اور عوام نے کافی پیار دیا ۔ مجھے معاف کریں ۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: