ایک شخص کوملا دس لاکھ روپےکامعاوضہ!مہاراشٹرکے اسپتال میں ایسا کیا ہوا؟ جانیے تفصیلات

اس نے عرض کیا کہ صدمے کی وجہ سے وہ ابھی تک صحت مند نہیں ہیں

اس نے عرض کیا کہ صدمے کی وجہ سے وہ ابھی تک صحت مند نہیں ہیں

شکایت کنندہ نے کمیشن کو بتایا کہ کلیان کے اسپتال میں غلطی، لاپرواہی اور ناقص علاج کی وجہ سے اس نے اپنی دائیں ٹانگ کھو دی اور اسے مستقل معذوری کا سامنا کرنا پڑا۔ شکایت کنندہ کا دوبارہ آپریشن کیا گیا کیونکہ اسے گینگرین ہو گیا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Maharashtra, India
  • Share this:
    مہاراشٹر کے تھانے ڈسٹرکٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈرسل کمیشن نے کلیان قصبے کے ایک اسپتال کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک شخص کو غلط طبی طریقہ کار اور خدمات میں کمی کی بھرپائی کے لیے 10 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے، کیونکہ اس متاثر شخص کی ٹانگ کاٹ دی گئی تھی۔ کمیشن نے 23 مارچ کو جاری کردہ اپنے حکم میں اسپتال سے شکایت کرنے والے یوگیش رام کمار پال (Yogesh Ramkumar Pal) کو شکایت کی قیمت کے طور پر 30,000 روپے ادا کرنے کو بھی کہا۔ آرڈر کی ایک کاپی ہفتہ (6 مئی 2023) کو دستیاب کرائی گئی ہے۔

    کمیشن نے اسپتال کے ایک ڈاکٹر اور انشورنس کمپنی کے خلاف شکایت کو خارج کر دیا، جو اس کیس میں اسپتال کے ساتھ مخالف تھے۔ پال نے کمیشن کو بتایا کہ 22 اکتوبر 2010 کو وہ موٹر سائیکل سے گرا اور اس کے دائیں گھٹنے پر چوٹ آئی۔ وہ چلنے پھرنے سے قاصر تھا اور اسے مہاراشٹر کے ضلع تھانے کے کلیان قصبے کے اسپتال لے جایا گیا جہاں اسے ابتدائی علاج دیا گیا اور اس کی ٹانگ پر پلاسٹر لگایا گیا۔

    اگلے دن اسے چھٹی دے دی گئی۔ دو دن بعد اس نے محسوس کیا کہ اس کی دائیں ٹانگ میں کوئی سنسناہٹ نہیں ہے اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے رائے دی کہ پلاسٹر کے لگنے کی وجہ سے خون کی گردش میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے اور اسے کنگ ایڈورڈ میموریل (کے ای ایم) سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ کے ای ایم کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ کلیان کے اسپتال میں غلطی اور لاپرواہی سے پلاسٹر لگانے کی وجہ سے اس شخص کی دائیں ٹانگ میں خون کی گردش میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور وہ رک گیا۔ انہوں نے دائیں ٹانگ کو کاٹنے کا مشورہ دیا جو 29 اکتوبر 2010 کو کیا گیا تھا۔

    شکایت کنندہ نے کمیشن کو بتایا کہ کلیان کے اسپتال میں غلطی، لاپرواہی اور ناقص علاج کی وجہ سے اس نے اپنی دائیں ٹانگ کھو دی اور اسے مستقل معذوری کا سامنا کرنا پڑا۔ شکایت کنندہ کا دوبارہ آپریشن کیا گیا کیونکہ اسے گینگرین ہو گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    اس کی دائیں ران سے نیچے کی پوری ٹانگ آپریشن کے ذریعے کاٹ دی گئی تھی۔ شکایت کنندہ بارہویں جماعت کے امتحان میں شرکت نہیں کرسکا اور اسے تعلیمی سال کا نقصان اٹھانا پڑا۔

    اس نے عرض کیا کہ صدمے کی وجہ سے وہ ابھی تک صحت مند نہیں ہیں اور اس سے ان کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: