اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ممتا بنرجی نے بی جے پی لیڈروں پر لگایا CBI-ED کے غلط استعمال کا الزام، کہا: 'نہیں لگتا اس میں مودی کا ہاتھ'

    ممتا بنرجی نے بی جے پی لیڈروں پر لگایا CBI-ED کے غلط استعمال کا الزام، کہا: 'نہیں لگتا اس میں مودی کا ہاتھ' ۔ فائل فوٹو ۔ PTI

    ممتا بنرجی نے بی جے پی لیڈروں پر لگایا CBI-ED کے غلط استعمال کا الزام، کہا: 'نہیں لگتا اس میں مودی کا ہاتھ' ۔ فائل فوٹو ۔ PTI

    مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے پیر کو کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ ریاست میں مرکزی ایجنسیوں کی مبینہ زیادتیوں کے پیچھے وزیر اعظم نریندر مودی کا ہاتھ ہے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • West Bengal | Kolkata | Murshidabad
    • Share this:
      کولکاتہ : مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے پیر کو کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ ریاست میں مرکزی ایجنسیوں کی مبینہ زیادتیوں کے پیچھے وزیر اعظم نریندر مودی کا ہاتھ ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کا ایک طبقہ اپنے مفادات کے حصول کیلئے ایجنسیوں کا غلط استعمال کررہا ہے ۔ مرکزی جانچ ایجنسیوں کی زیادتیوں کے خلاف اسمبلی میں ایک تجویز پر بولتے ہوئے ممتا بنرجی نے وزیر اعظم سے اس بات کو یقینی بنانے کی اپیل کی کہ مرکزی سرکار کا ایجنڈہ اور ان کی پارٹی کے مفادات آپس میں نہ ملیں ۔

       

      یہ بھی پڑھئے: کرناٹک حجاب کیس:سپریم کورٹ میں بحث کے دوران کیوں ہوا شام، امبیڈکر، گاندھی اور پٹیل کا ذکر؟


      ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے کہا کہ موجودہ مرکزی سرکار تاناشاہی کے انداز میں برتاو کررہی ہے ۔ یہ تجویز کسی خاص کے خلاف نہیں ہے بلکہ مرکزی جانچ ایجنسیوں کے جانبدارانہ کام کاج کے خلاف ہے ۔

       

      یہ بھی پڑھئے: جموں و کشمیر کانگریس کمیٹی نے پاس کی قرارداد، کہا: راہل گاندھی کو بنایا جائے قومی صدر


      ادھر اپوزیشن کے لیڈر شوبھیندو ادھیکاری نے کہا کہ اس طرح کی سی بی آئی اور ای ڈی کے خلاف تجویز اسمبلی کے قوانین کے خلاف ہے ۔  بتادیں کہ بی جے پی نے تجویز کی مخالفت کی، تاہم اس کو بعد میں اسمبلی میں پاس کرلیا گیا ۔ تجویز کے حق میں 189 اور مخالفت میں 69 ووٹ پڑے ۔

      بتادیں کہ سی بی آئی اور ای ڈی جیسی مرکزی جانچ ایجنسیاں ریاست میں کئی معاملات کی جانچ کررہی ہیں، جن میں ترنمول کانگریس کے کئی سینئر لیڈران ملزم ہیں ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: