پٹنہ۔ بہار میں زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کو مستحکم اور مضبوط بنانے کی مانگ شروع ہوگئی ہے۔ رمضان کے مہینہ میں عام طور پر لوگ زکوٰۃ کی رقم ادا کرتے ہیں لیکن زکوٰۃ میں نکالی گئی رقم ایک جگہ جمع نہیں ہوتی ہے لہذا اس کا فائدہ بھی کافی محدود رہ جاتا ہے۔ مسلم لیڈروں نے اجتماعی نظام کو قائم کرنے کی پہل شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔
مذہبی رہنماؤں نے اپیل کی ہے کہ رمضان کے ماہ میں زکوٰۃ کے سلسلے میں تمام ملی اداروں اورمسلم تنظیموں کو زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کے تعلق سے سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے ۔ ان کے مطابق اس سلسلہ میں کبھی بھی پٹنہ میں بحث نہیں ہوئی ہے لیکن اب ملی تنظیموں کو اس جانب پہل کرنے کی ضرورت ہے۔
امارت شرعیہ میں بیت المال کا نظام قائم ہے لیکن اجتماعی زکوٰۃ کے سلسلہ میں بیداری نہیں ہونے کے سبب امارت کو بھی بڑی تعداد میں لوگ زکوٰۃ کی رقم نہیں دے پاتے ہیں۔ امارت کی مانیں تو اجتماعی زکوٰۃ کے نظام کے بغیر ملت کے فلاح کا خواب پورا نہیں ہو سکتا ہے۔
ادھر ادارہ شرعیہ کا کہنا ہے کہ زکوٰۃ کا اجتماعی نظام قائم نہیں ہو سکتا ہے۔ دراصل زکوٰۃ کا اجتماعی نظام قائم کرنا مشکل ہے لیکن مسلم تنظیمیں اس سلسلہ میں آگے آئیں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے لیکن زکوٰۃ کے معاملے میں مسلم تنظیموں کی کبھی بھی ایک رائے نہیں بن سکی ہے۔ نتیجہ کے طورپر زکوٰۃ میں نکالی گئی بڑی رقم سے بڑا فائدہ نہیں ہو پاتا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔