اپنا ضلع منتخب کریں۔

    زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کو قائم کرنے کی پہل کرنے کی اپیل

    پٹنہ۔ بہار میں زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کو مستحکم اور مضبوط بنانے کی مانگ شروع ہوگئی ہے۔

    پٹنہ۔ بہار میں زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کو مستحکم اور مضبوط بنانے کی مانگ شروع ہوگئی ہے۔

    پٹنہ۔ بہار میں زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کو مستحکم اور مضبوط بنانے کی مانگ شروع ہوگئی ہے۔

    • ETV
    • Last Updated :
    • Share this:

      پٹنہ۔ بہار میں زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کو مستحکم اور مضبوط بنانے کی مانگ شروع ہوگئی ہے۔ رمضان کے مہینہ میں عام طور پر لوگ زکوٰۃ کی رقم ادا کرتے ہیں لیکن زکوٰۃ میں نکالی گئی رقم ایک جگہ جمع نہیں ہوتی ہے لہذا اس کا فائدہ بھی کافی محدود رہ جاتا ہے۔ مسلم لیڈروں نے اجتماعی نظام کو قائم کرنے کی پہل شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔


      ہرسال سیکڑوں کروڑ روپیے زکوٰۃ کی شکل میں نکالے جاتے ہیں لیکن ان پیسوں سے کوئی بڑا کام نہیں لیا جاتا ہے۔  مذہب کے جانکاروں کا کہنا ہے کہ عام طورسے زکوٰۃ کا بڑا حصہ اس کے حق داروں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔

      مذہبی رہنماؤں نے اپیل کی ہے کہ رمضان کے ماہ میں زکوٰۃ کے سلسلے میں تمام ملی اداروں اورمسلم تنظیموں کو زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کے تعلق سے سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے ۔ ان کے مطابق اس سلسلہ میں کبھی بھی پٹنہ میں بحث نہیں ہوئی ہے لیکن اب ملی تنظیموں کو اس جانب پہل کرنے کی ضرورت ہے۔


      imarat shariyah


      امارت شرعیہ میں بیت المال کا نظام قائم ہے لیکن اجتماعی زکوٰۃ کے سلسلہ میں بیداری نہیں ہونے کے سبب امارت کو بھی بڑی تعداد میں لوگ زکوٰۃ کی رقم نہیں دے پاتے ہیں۔ امارت کی مانیں تو اجتماعی زکوٰۃ کے نظام کے بغیر ملت کے فلاح کا خواب پورا نہیں ہو سکتا ہے۔


      2b175202-af8b-42f3-8455-47ff0b8e3e6d


      ادھر ادارہ شرعیہ کا کہنا ہے کہ زکوٰۃ کا اجتماعی نظام قائم نہیں ہو سکتا ہے۔ دراصل زکوٰۃ کا اجتماعی نظام قائم کرنا مشکل ہے لیکن مسلم تنظیمیں اس سلسلہ میں آگے آئیں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے لیکن زکوٰۃ کے معاملے میں مسلم تنظیموں کی کبھی بھی ایک رائے نہیں بن سکی ہے۔ نتیجہ کے طورپر زکوٰۃ میں نکالی گئی بڑی رقم سے بڑا فائدہ نہیں ہو پاتا ہے۔

      First published: