زہریلی شراب کیس: 24 گھنٹے میں 30 لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے والے راجیش کی آنکھیں بھی ہوئیں نم

راجیش بتاتا ہے کہ پچھلے 3 دنوں سے وہ 24 گھنٹے ڈیوٹی پر ہے اور آنے والی تمام لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر رہا ہے۔

راجیش بتاتا ہے کہ پچھلے 3 دنوں سے وہ 24 گھنٹے ڈیوٹی پر ہے اور آنے والی تمام لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر رہا ہے۔

راجیش بتاتا ہے کہ پچھلے 3 دنوں سے وہ 24 گھنٹے ڈیوٹی پر ہے اور آنے والی تمام لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر رہا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Bihar, India
  • Share this:
    برسوں پہلے ملک کا سب سے بڑا مڈ ڈے میل حادثہ مسرخ میں ہی پیش آیا تھا۔ اس کے بعد پوسٹ مارٹم اسسٹنٹ راجیش نے ایک ساتھ 18 لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔ ایک بار پھر حالات اس سے بھی بدتر ہیں جب راجیش نے 24 گھنٹوں میں 30 لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی لاشیں تھیں۔

    راجیش بتاتا ہے کہ پچھلے 3 دنوں سے وہ 24 گھنٹے ڈیوٹی پر ہے اور آنے والی تمام لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر رہا ہے۔ راجیش کے مطابق ان کا کام لاشوں کے ٹکڑے کرنا ہے جس کے بعد ڈاکٹر ان کا معائنہ کرتے ہیں اور موت کی اصل وجوہات کا جائزہ لیتے ہیں۔ ویسے روزانہ 24 اموات کے کیسز سامنے آتے ہیں۔ لیکن اس بار پچھلے تمام اعداد و شمار کو تباہ کر دیا گیا اور 24 گھنٹوں کے اندر راجیش نے 30 لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔

    راجیش کی حالت بھی بگڑ گئی۔
    پہلے راجیش کے والد اس کام سے وابستہ تھے اور ان کی موت کے بعد راجیش نے یہ کام شروع کیا اور اب تک وہ سینکڑوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر چکے ہیں۔ راجیش کے مطابق اس بار حالات بہت خراب ہیں۔ ہسپتال میں لاشیں آنے لگیں تو ان کی حالت بھی بگڑ گئی۔ لیکن اس نے ہمت سے کام لیا اور پوسٹ مارٹم کے بعد تمام لاشیں لواحقین کے حوالے کر دیں۔ اسپتال کے منیجر راجیش ٹھاکر نے بتایا کہ راجیش اس وقت 24 گھنٹے ڈیوٹی پر ہیں۔ انہیں فی الحال پوسٹ مارٹم روم میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: