چھوٹے روزگار میں زیادہ منافع کمانا چاہتے ہیں تو یہ بزنس آئیڈیا آپ کے لیے بہت کارآمد ثابت ہوگا۔ آج ہم آپ کے لیے ایک ایسا کاروبار لائے ہیں، جس میں آپ کو کم سرمایہ کاری کرنی پڑے گی اور منافع لاکھوں میں ہوگا۔ جی ہاں، اب آپ کم رقم لگا کر آسانی سے لاکھوں تک کما سکتے ہیں۔ ہم بونسائی پلانٹ کے کاروبار کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ بونسائی کے پودے کی آج کے دور میں بہت مانگ ہے کیونکہ یہ ایک ایسا پودا ہے جو خوش نصیبی لانے والا سمجھا جاتا ہے۔ لوگ اس پودے کو اپنے گھروں میں خوش قسمتی یا آرائشی پودے کے طور پر رکھتے ہیں۔
آپ صرف 20 ہزار روپے میں بونسائی کا پودا لگا کر لاکھوں روپے تک کما سکتے ہیں۔ آپ کے مطابق آپ یہ کاروبار پہلے چھوٹے یا بڑے پیمانے پر شروع کر سکتے ہیں۔ آپ آہستہ آہستہ منافع کما کر اس کاروبار کو بڑھا سکتے ہیں، اس پودے کو خوش قسمتی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، لوگ اسے اپنے گھروں اور دفتروں میں سجاوٹ کے لیے رکھتے ہیں، یہ دیکھنے میں بھی بہت خوبصورت لگتا ہے، جس کی وجہ سے اس کی مانگ میں بھی نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی لیے بازاروں میں ایک پودے کی قیمت 300 روپے سے لے کر 40 ہزار روپے تک ہے۔ 2004 سے بہار بونسائی آرٹ کے نام سے شروع کیا کاروبار
گیا کے چانکیہ پوری علاقے کے رہنے والے جناردن کمار بھی بونسائی کے کاروبار سے وابستہ ہیں، اس سے وہ اچھی کمائی کر رہے ہیں۔ 2004 سے انہوں نے بہار بونسائی آرٹ کے نام سے یہ کاروبار شروع کیا۔ آج ان کا بونسائی پلانٹ ملک کے ہر حصے میں جاتا ہے۔ ان کے پاس 20-25 سال پرانا بونسائی پلانٹ دستیاب ہے۔ جس میں برگد، دیودر، کرونڈا، پیپل، پکڑ کے علاوہ دواؤں کے پودے اور مسالے کے پودے ہیں۔ جناردن کے پاس بونسائی پودے 3000 سے 40000 روپے تک دستیاب ہیں۔ انہیں اچھی آمدنی ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بونسائی آرٹ ایک جاپانی فن ہے۔ جس میں ایک پودا اس طرح تیار کیا جاتا ہے کہ کئی سالوں کے رہنے کے بعد بھی یہ بڑے پودوں کی چھوٹی شکل بن کر رہ جاتا ہے۔
بونسائی ایک جاپانی لفظ ہے جس کا مطلب ہوتا ہے بونا پودا
بونسائی ایک جاپانی لفظ ہے جس کا مطلب بونا پودا ہے۔ یہ ایک جاپانی آرٹ یا لکڑی کے پودوں کو چھوٹے سائز کی لیکن پرکشش شکل دینے کی تکنیک ہے۔ یہ چھوٹے پودے گملوں میں اگائے جا سکتے ہیں۔ اس فن میں پودوں کو خوبصورت شکل دینا، آبپاشی کا ایک مخصوص طریقہ اور ایک برتن سے دوسرے برتن میں ٹرانسپلانٹ کرنے کا طریقہ شامل ہے۔ بونسائی کے پودے گملوں میں اس طرح اگائے جاتے ہیں کہ ان کی قدرتی شکل تو برقرار رہتی ہے لیکن وہ سائز میں بونے رہتے ہیں۔
بونسائی کو پورے گھر میں کہیں بھی رکھا جا سکتا ہے۔ سب سے پہلے، بونسائی کے لیے موزوں پودے کو ایک گملے میں اگایا جاتا ہے۔ پھر اس کے بیرونی حصے کو اس طرح تراش لیا جاتا ہے کہ اسے مطلوبہ انداز کے مطابق پہلے سے طے شدہ شکل دی جا سکے۔ یہ جڑوں کو کاٹ کر لگایا جاتا ہے۔
Published by:sibghatullah sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔