اپنا ضلع منتخب کریں۔

    آسام۔ میزورم سرحد پر پرتشدد جھڑپ کے بعد کشیدگی، مرکز نے طلب کی میٹنگ

    علامتی تصویر

    علامتی تصویر

    آسام اور میزورم کے لوگوں کے درمیان ہوئے پرتشدد جھڑپ میں کئی لوگوں کے زخمی ہونے کے بعد دونوں ریاستوں کی سرحد پر کشیدگی کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ حکام نے اتوار کو حالات کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ میزورم کے کولاسب اور آسام کے کچھار ضلع کی سرحد سے متصل علاقوں میں اب صورت حال قابو میں ہے۔

    • Share this:
      آئزول/ سلچر/ گوہاٹی۔ آسام اور میزورم (Assam-Mizoram Clash) کے لوگوں کے درمیان ہوئے پرتشدد جھڑپ میں کئی لوگوں کے زخمی ہونے کے بعد دونوں ریاستوں کی سرحد پر کشیدگی کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ حکام نے اتوار کو حالات کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ میزورم کے کولاسب اور آسام کے کچھار ضلع کی سرحد سے متصل علاقوں میں اب صورت حال قابو میں ہے۔ وہیں، میزورم کے وزیر داخلہ للچاملیانا نے کہا کہ حالات کا جائزہ لینے کے لئے مرکزی داخلہ سکریٹری اجئے کمار بھلا پیر کو دونوں ریاستوں کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں دونوں ریاستوں کے چیف سکریٹری موجود رہیں گے۔

      حکام نے کہا کہ دونوں ریاستوں نے تشدد زدہ علاقوں میں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا ہے جو کہ میزورم کے ویرنگتے گاوں کے پاس اور آسام کے لیلا پور کے تحت آتے ہیں۔ میزورم کے کولاسب ضلع کا ورینگتے گاوں ریاست کا شمالی حصہ ہے جس سے گزرتا قومی شاہراہ ۔ 306 آسام کو اس ریاست سے جوڑتا ہے۔ وہیں، آسام کے کچھار ضلع کا لیلاپور اس کا سب سے قریبی گاوں ہے۔


      کولاسب ضلع کے پولیس ڈپٹی کمشنر للتھ لنگلیانا نے کہا کہ ہفتہ کی شام کو لاٹھی۔ ڈنڈے لئے آسام کے کچھ لوگوں نے سرحدی گاوں کے باہری علاقے میں واقع آٹو رکشہ اسٹینڈ کے پاس مبینہ طور پر ایک گروہ پر پتھراو کیا جس کے بعد ویرنگتے گاوں کے باشندے بڑی تعداد میں اکھٹا ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں نافذ حکم امتناعی کے باوجود ویرنگتے گاوں کی مشتعل بھیڑ نے قومی شاہراہ پر تقریبا 20 جھونپڑیوں  اور دکانوں کو آگ لگا دی جو کہ لیلا پور گاوں کے لوگوں کی تھی۔

      پولیس ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ گھنٹوں تک چلی اس پرتشدد جھڑپ میں میزورم کے 4 لوگوں سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ جھڑپ میں زخمی ایک شخص کو کولاسب ضلع اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے جس کے گردن میں گہری چوٹ لگنے کے سبب اس کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
      Published by:Nadeem Ahmad
      First published: