تلنگانہ کے وزیر پر الیکشن کمیشن کی کارروائی، لگائی 48 گھنٹے کی پابندی، ووٹروں کو دھمکانے کی کوشش کی تھی
الیکشن کمیشن آف انڈیا۔ فائل فوٹو ۔
وزیر نے کہا کہ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کبھی کوئی تقریر نہیں دی کہ اگر لوگ الیکشن لڑنے والے امیدوار کو ووٹ نہیں دیتے ہیں تو سبھی فلاحی اسکیمات کو روک دیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ان کی جانب سے ریاستی حکومت کی طرف دی جانے والی فلاحی اسکیمات کو سمجھانے کی کوشش کی تھی۔
الیکشن کمیشن نے ہفتہ کو تلنگانہ کے وزیر توانائی جی جگدیش ریڈی کو منوگوڑے اسمبلی ضمنی انتخاب میں انتخابی تشہیر پر 48 گھنٹے کے لیے پابندی لگادی ہے۔ پول پینل نے وزیر کے بیان کی مذمت کی ہے۔ حالانکہ ریڈی نے اس الزام سے انکار کیا لیکن الیکشن کمیشن نے کہا کہ ان کی تقریر کا لہجہ ’ووٹروں کو ڈرانے والا‘ ہے۔ آئین کے آرٹیکل 324 کے تحت کمیشن کے حکم پر شام 7:00 بجے سے 48 گھنٹے کے یے روک لاگو ہوگی۔ بتادیں کہ ضمنی الیکشن 3 نومبر کو ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے ریڈی کو بھیجا وجہ بتاو نوٹس الیکشن کمیشن نے جمعہ کو ریڈی کو وجہ بتاو نوٹس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک لیڈر کی شکایت کا حوالہ دیا تھا۔ نوٹس میں وزیر کے 25 اکتوبر کو دی گئی تقریر کے انگریزی ترجمے کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا، ’الیکشن کوسوکنتلا پربھاکر ریڈی اور راج گوپال ریڈی کے درمیان نہیں ہے، یہ الیکشن ہے کہ 2000 روپے کی پنشن جاری رکھی جائے یا نہیں۔ 24 گھنٹے مفت بجلی جاری رکھنی یا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا تھا، اگر کسی کو پنشن میں دلچسپی نہیں ہے، تو وہ (وزیراعظم مودی) کو ووٹ دے سکتا ہے۔ اگر کسی کو اسکیمات چاہیے تو کے سی آر (سی ایم کے چندر شیکھر راو) کو ووٹ دیں۔‘
اپنے جواب میں وزیر نے کہا کہ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کبھی کوئی تقریر نہیں دی کہ اگر لوگ الیکشن لڑنے والے امیدوار کو ووٹ نہیں دیتے ہیں تو سبھی فلاحی اسکیمات کو روک دیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ان کی جانب سے ریاستی حکومت کی طرف دی جانے والی فلاحی اسکیمات کو سمجھانے کی کوشش کی تھی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔