دہلی شراب بدعنوانی : کےکویتا سے9گھنٹوں تک پوچھ تاچھ،16مارچ کوپھرحاضرہونے کی ہدایت

Youtube Video

اس معاملے میں کویتا کا بیان منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 50 کے تحت درج کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پہنچنے سے پہلے کے سی آر نے کہا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ای ڈی کی جانب سے ان کی بیٹی کو گرفتار کیا جاسکتاہے اس لیے انہوں نے اپنے بیٹے کے ٹی آر اور تلنگانہ حکومت کے وزیر ٹی ہریش راؤ کو دہلی بھیج دیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالے کے معاملے میں، ای ڈی نے تلنگانہ کے وزیر اعلی ٰکے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کی بیٹی کے۔ کویتا سے سنیچر کے روز پوچھ تاچھ کی۔ کے کویتا سے 9 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ پوچھ تاچھ ختم ہونے کے بعد کے کویتا حیدرآباد روانہ ہوگئی ہے۔جانچ ایجنسی نے انہیں 16 مارچ کو دوبارہ پوچھ تاچھ کے لیے پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ کے کویتا کو تقریباً 9 گھنٹے تک ای ڈی کے سوالات کا سامنا کرنا پڑا اور اس میں انہیں 1 گھنٹے کا لنچ بریک بھی دیا گیا۔

    اہم بات یہ ہے کہ دہلی شراب پالیسی گھوٹالے میں عام آدمی پارٹی حکومت کے اس وقت کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جانچ کا دائرہ کئی لیڈروں تک پہنچ رہا ہے اور اس سلسلہ میں تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کی بیٹی سے بھی پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران ای ڈی نے کویتا کا موبائل فون بھی ضبط کر لیا ہے۔ معلومات کے مطابق جب ای ڈی نے موبائل فون مانگا تو انہوں نے بتایا کہ فون گھر پر ہیں۔ اس کے بعد ایجنسی نے کویتا کے سیکورٹی اہلکاروں کو فون حاصل کرنے کے لیے گھر بھیجا اور اسے ضبط کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں

    کویتا کی گرفتاری کا خدشہ تھا


    اس معاملے میں کویتا کا بیان منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 50 کے تحت درج کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پہنچنے سے پہلے کے سی آر نے کہا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ای ڈی کی جانب سے ان کی بیٹی کو گرفتار کیا جاسکتاہے اس لیے انہوں نے اپنے بیٹے کے ٹی آر اور تلنگانہ حکومت کے وزیر ٹی ہریش راؤ کو دہلی بھیج دیا۔

    ای ڈی کی انکوائری پر سیاسی ہلچل


    سبھی کی نظریں ای ڈی کی کویتا سے پوچھ گچھ پر لگی ہوئی تھیں۔ صبح جب کویتا ای ڈی کے دفتر کے لیے روانہ ہوئیں تو بی آر ایس کے حامیوں نے ان کے حق میں نعرے لگائے۔ دہلی میں کے سی آر کی رہائش گاہ پر پارٹی قائدین، ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کا ہجوم دیکھا گیا۔ کویتا نے پوچھ گچھ کے بارے میں کھل کر کچھ نہیں کہا ہے۔ اس سے پہلے وہ اسے سیاسی ہراسانی قرار دے چکی ہے۔
    Published by:Mirzaghani Baig
    First published: