نئی دہلی: ایکناتھ شندے نے سپریم کورٹ میں دائر اپنی عرضی میں کہا ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد نے ایوان میں اکثریت کھو دی ہے، کیونکہ شیو سینا اراکین اسمبلی کے 38 اراکین نے حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی ہے۔ شندے گروپ نے سپریم کورٹ میں دائر اپنی عرضی میں ذکر کیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر نرہری جروال غیر جانبدار نہیں ہیں اور ان کی کارروائی میں جانبداری جھلکتی ہے۔
آپ کو بتادیں کہ ادھو ٹھاکرے کیمپ کی اپیل پر ڈپٹی اسپیکر نے ایکناتھ شندے سمیت 16 باغی اراکین اسمبلی کے خلاف معطلی کی کارروائی کی ہے اور انہیں نااہلی کا نوٹس بھیج کر آج شام تک جواب دینے کے لئے کہا ہے۔ اس کے خلاف شندے گروپ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم ادے سامنت کے ایکناتھ شندے کیمپ میں چلے جانے کے بعد اب ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں شیو سینا کے صرف تین وزیر بچے ہیں۔ اب تک ایم وی اے حکومت میں شامل شیو سینا کے 8 وزیر ایکناتھ شندے کی حمایت کرچکے ہیں۔
ہم ایم وی اے حکومت کے ساتھ نہیں جائیں گے: باغی اراکین
شیو سینا کے باغی رکن اسمبلی دیپک کیسرکر نے کہا کہ ایکناتھ شندے خیمہ مہاراشٹر اسمبلی میں طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے تیار ہے، لیکن اسے شیو سینا گروپ کے طور پر منظوری ملنے کے بعد ہی۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار ان کی تعداد 51 ہوجانے کے بعد وہ ممبئی لوٹنے کا فیصلہ کریں گے۔ کیسرکر نے کہا، ’ایک سے دو اور رکن اسمبلی آئیں گے اور ہمارے ساتھ جڑیں گے۔ ان کی حمایت اور دیگر آزاد امیدواروں سے ہماری تعداد 51 ہو جائے گی۔ ہم تین چار دنوں میں کسی فیصلے پر پہنچ جائیں گے اور اس کے بعد ہم سیدھے مہاراشٹر واپس جائیں گے۔ شندے گوپ کے اراکین اسمبلی کسی بھی وقت مہاراشٹر میں فلور ٹسٹ کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں، لیکن پہلی منظوری ایکناتھ شندے گروپ کو دی جانی چاہئے۔ ہم ایم وی اے حکومت کے ساتھ نہیں جائیں گے‘۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔