اپنا ضلع منتخب کریں۔

    حجاب تنازعہ پر ایران کی وضاحت ، مہسہ امینی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی

    ایران نے اس بات کو لے کر اعتراض کیا ہے کہ ہندوستان کی عدالتوں میں ایران کے حجاب تنازعہ کی جو تصویر پیش کی جارہی ہے اور حجاب کی مخالفت کی مثال میں ایران کا نام لیا جا رہا ہے وہ سراسر غلط ہے۔

    ایران نے اس بات کو لے کر اعتراض کیا ہے کہ ہندوستان کی عدالتوں میں ایران کے حجاب تنازعہ کی جو تصویر پیش کی جارہی ہے اور حجاب کی مخالفت کی مثال میں ایران کا نام لیا جا رہا ہے وہ سراسر غلط ہے۔

    ایران نے اس بات کو لے کر اعتراض کیا ہے کہ ہندوستان کی عدالتوں میں ایران کے حجاب تنازعہ کی جو تصویر پیش کی جارہی ہے اور حجاب کی مخالفت کی مثال میں ایران کا نام لیا جا رہا ہے وہ سراسر غلط ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
    ملک میں جاری حجاب کے تنازع میں ایران کی بھی انٹری ہوگئی ہے اور اس معاملے میں نیا موڑ آگیا ہے۔ایران نے اس بات کو لے کر اعتراض کیا ہے کہ ہندوستان کی عدالتوں میں ایران کے حجاب تنازعہ کی جو تصویر پیش کی جارہی ہے اور حجاب کی مخالفت کی مثال میں ایران کا نام لیا جا رہا ہے وہ سراسر غلط ہے۔ ایران اس معاملے کو ہندوستانی حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھائے گا۔  ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ہندوستان میں نمائندے مہدی مہدوی پور نے دہلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  جہاں یہ بات کہی جا رہی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں حجاب کی مخالفت ہو رہی ہے وہ سراسر غلط ہے کیونکہ ایران کے اکثر لوگ حجاب پہنتے ہیں اور حجاب کی حمایت کرتے ہیں ۔

    مہدوی پور نے کہا کہ حجاب کے حوالے سے بھارت میں جاری تنازعہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے، ہم اس میں مداخلت نہیں کریں گے، یہاں کے لوگوں کو اپنا فیصلہ خود لینا ہے، لیکن ایران کی مثال دے کر حجاب کی مخالفت کی بات کرنا غلط ہے۔ اسلامی ملک ایران کی شبیہ حجاب کی مخالفت میں پیش کرنے کے مسئلہ کو ہم ہندوستانی حکومت کے سامنے سفارتی سطح پر اٹھائیں گے۔ سفیر ہند ایران سے ہماری بات ہوئی ہے۔ کہ اس مسئلے کو سفارتی سطح پر اٹھایا جائے گا۔

    حجاب تنازعہ ہندوستان کا داخلی معاملہ

    مہدی مہدوی پور نے کہا کہ  ہم ہندوستان کے اندرونی معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہر ملک کا اپنا کلچر ہوتا ہے اور مختلف قسم کے قوانین ہوتے ہیں، اسلام میں حجاب ضروری ہے اور اس کی 1400 سال سے سنی یا شیعہ علماء کوئی بھی مخالفت نہیں کرتا ہے۔ ایران میں حجاب پہننا قانونی طور پر ضروری ہے لیکن حجاب نہ پہننے پر کوئی سزا یا جرمانہ نہیں ہے، صرف کونسلنگ کی جاتی ہے، ایک بھی ایسا کیس نہیں جس میں حجاب نہ پہننے پر سزا  دی گئی ہو لیکن بعض جگہوں پر بغیر حجاب کے داخلہ ممنوع ہے اسی طرح قومی ٹیم میں  سلیکشن نہیں ہوتا ہے۔



    مہسا امینی کی موت پر ایران کی وضاحت

    ایران میں حجاب کے خلاف احتجاج کا چہرہ بننے والی مہسہ امینی پر ایران کا کہنا تھا کہ مہسہ امینی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی، اس کے پہلے بھی کئی آپریشن ہوچکے تھے، اک کے سر کا آپریشن بھی ہوا تھا،مہسہ کے والدین نے قبول کیا ہے کہ اس پر کوئی تشدد نہیں ہوا، مورال پولیس نے اسے دیکھا، اس کے کپڑے ٹھیک نہیں تھے، اسے کونسلنگ سینٹر لے جایا گیا جہاں اس کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا، آٹھ سال کی عمر میں اس کا آپریشن ہواتھا اس کی موت صرف ایک حادثہ تھا ۔

    حجاب تنازعہ: کرناٹک کے وزیر تعلیم بولے، سپریم کورٹ سے ہمیں تھی بہتر فیصلے کی امید لیکن۔۔۔

    مظاہروں میں تشدد کے پیچھے امریکا، پاکستان اور اسرائیل کا ہاتھ

    مہدی مہدوی پور نے کہا کہ  حجاب کے خلاف مظاہرین زیادہ تعداد میں نہیں ہیں، لاکھوں لوگوں نے حجاب کی حمایت میں مظاہرہ کیا لیکن میڈیا کی سطح پر اس کو دکھایا نہیں گیا ، حجاب کے خلاف 100 سے 200 اور دو  چار ہزار مظاہرین جمع ہوئے لیکن اس کو بڑی کوریج دی گئی، تاہم مظاہرین کے لیڈروں نے تشدد کیا، تھانے کو آگ لگا دی گئی۔ 100 بینک جلائے گئے،تشدد میں ملوث لیڈران کو گرفتار کیا گیا ہے سچائی یہ ہے تشدد کے پیچھے امریکہ پاکستان اسرائیل اور مغربی ممالک کی حمایت ہے، پاکستان کے ساتھ سرحدی علاقے میں جیش عدل نامی تنظیم سامنے آئی، اس تنظیم کے پیچھے امریکہ اور پاکستان ہیں پاکستان کا اپنی دہشت گرد تنظیموں پر کنٹرول نہیں ہے۔افسوس کی بات یہ ہے پاکستان کی سرزمین دہشت گردی کی پرتشدد سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ایران نے اس بات کو پاکستانی حکومت کے سامنے اٹھایا ہے لیکن کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔  امریکہ اور اسرائیل عراق کے سرحدی علاقے میں علیحدگی پسندکرد گروپ کی حمایت کرتے ہیں، امریکہ عراق میں حزب کاملی کو تربیت دیتا ہے اور اسرائیل مدد کرتا ہے

    جاب تنازع پر نہیں آیا کوئی فیصلہ، سپریم کورٹ کے دونوں ججوں کی رائے میں اختلاف

    پرتشدد حجاب مخالف مظاہروں کے پیچھے امریکہ اور مغرب کا پروپیگنڈہ

    مہدی مہدوی پور نے حجاب مخالف مظاہروں کے پیچھے امریکہ اور مغربی ممالک کا پروپگنڈا بتایا، یہ لوگ بہانے کی تلاش میں تھے اور اب اس کے بارے میں پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، جو ہو رہا ہے وہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے مہدی مہدوی پور نے کہا کہ عوام ایران میں مظاہرہ کر سکتے ہیں، فساد نہیں، جوتشدد کرنے والے لوگ ہیں۔ ان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور جانچ کی جارہی ہے چنانچہ اب حالات پرامن اور قابو میں ہیں،لیکن ایران میں کچھ لوگ انقلاب ایران کے وقت سے ہی مغربی ثقافت کے حامی ہیں اور وہی ان مظاہروں میں شریک ہوتے ہیں مہدی مہدوی پور نے کہا کہ 1982 میں ہونے والے ریفرنڈم میں 98 فیصد لوگوں نے ایران میں اسلامی جمہوری نظام کی حمایت کی تھی اور آج بھی عوام کی اکثریت حجاب کی حمایت کرتی ہے ۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: