Farmers Protest: کسانوں نے 8 دسمبر کو بھارت بند کا کیا اعلان ، کہا : آندولن میں شدت کی ضرورت
بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے جمعہ کو کہا کہ کسانوں کو امید ہے کہ پانچ دسمبر کو پانچویں مرحلہ کی گفتگو کے دوران حکومت ان کے مطالبات کو تسلیم کرلے گی اور ایسا نہیں ہونے پر نئے زرعی قوانین کے خلاف آندولن جاری رہے گا ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Dec 04, 2020 06:46 PM IST

Farmers Protest: کسانوں نے 8 دسمبر کو بھارت بند کا کیا اعلان ، کہا : آندولن میں شدت کی ضرورت
نئے زرعی قوانین کے خلاف مسلسل نویں دن جمعہ کو بھی کسانوں کا احتجاج جاری ہے ۔ اس درمیان بھارتیہ کسان یونین کے جنرل سکریٹری ایچ ایس لکھووال نے سندھو بارڈر پر کہا کہ کل ہم نے سرکار سے کہا کہ زرعی قوانین کو واپس لیا جانا چاہئے ۔ پانچ دسمبر کو ملک بھر میں وزیر اعظم مودی کا پتلہ جلائیں گے ۔ ہم نے آٹھ دسمبر کو بھارت بند کی کال دی ہے ۔ اکھل بھارتیہ کسان سبھا کے جنرل سکریٹری حنان ملا نے کہا کہ ہمیں اس احتجاج کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ حکومت کو زرعی قوانین کو واپس لینا چاہئے ۔
بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے جمعہ کو کہا کہ کسانوں کو امید ہے کہ پانچ دسمبر کو پانچویں مرحلہ کی گفتگو کے دوران حکومت ان کے مطالبات کو تسلیم کرلے گی اور ایسا نہیں ہونے پر نئے زرعی قوانین کے خلاف آندولن جاری رہے گا ۔ ٹکیت نے پی ٹی آئی سے کہا کہ حکومت اور کسانوں کے درمیان جمعرات کو ہوئی میٹنگ کے دوران کسی نتیجہ تک نہیں پہنچا جاسکا ۔ سرکار تینوں قوانین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے ، لیکن ہم چاہتے ہیں یہ قوانین واپس لئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات پر رضامند نہیں ہوئی تو ہم احتجاج جاری رکھیں گے ۔ دیکھتے ہیں کہ ہفتہ کی میٹنگ میں کیا نتیجہ نکلتا ہے ۔
Yesterday, we told the Government that the farm laws should be withdrawn. On 5 Dec, effigies of PM Modi will be burnt across the country. We have given a call for Bharat Bandh on December 8: Bharatiya Kisan Union (BKU-Lakhowal) General Secretary, HS Lakhowal at Singhu Border pic.twitter.com/dA1Xykds2K
— ANI (@ANI) December 4, 2020
دونوں فریق ہفتہ کو ایک مرتبہ پھر میٹنگ کریں گے ۔ کسانوں کو اندیشہ ہے کہ نئے قوانین سے ایم ایس پی کا بندوبست ختم ہوجائے گا ۔ حالانکہ حکومت نے کہا ہے کہ نئے قوانین سے کسانوں کیلئے نئے مواقع کے دروازے کھلیں گے اور زرعی شعبہ میں نئی ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا ۔