Farmers Protest : زرعی قوانین کے خلاف کسانوں نے پنجاب ، ہریانہ اور اترپردیش کی سرحدوں پر ڈالا ڈیرہ
راجدھانی دہلی کی سرحدوں پر ڈیرہ ڈالے مظاہرہ کررہے کسانوں نے سے مرکزی وزیر امت شاہ نے اپیل کی ہے کہ وہ آندولن ختم کریں اور انتظامیہ کے ذریعہ مختص کئے گئے مقام پر جاکر احتجاج کریں تب حکومت ان کے ساتھ تین دسمبر سے پہلے بھی بات چیت کرسکتی ہے ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Nov 29, 2020 08:26 AM IST

Farmers Protest : کسانوں نے پنجاب ، ہریانہ اور اترپردیش کی سرحدوں پر ڈالا ڈیرہ
نئے زرعی قوانین کو واپس لینے اور اپنی فصل کیلئے ایم ایس پی کی ضمانت کے مطالبہ کو لے کر آندولن کررہے کسان بھاری تعداد میں دہلی کو دیگر ریاستوں سے جوڑنے والی سرحد پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔ پنجاب سے آئے کسان ایک طرف جہاں دہلی کے سندھو اور ٹکری سرحد پر ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں تو وہیں اترپردیش کی سرحد پر بھی بھارتیہ کسان یونین لیڈر راکیش ٹکیٹ کی قیادت میں ہزاروں کی تعداد میں کسان جمع ہوگئے ہیں ۔ دراصل پنجاب ، ہریانہ ور اترپردیش کے ہزارون کسانوں نے ہفتہ کو دہلی کی طرف کوچ کیا اور دہلی کی مختلف سرحدوں پر ڈیرہ ڈال رکھا ہے اور یہاں وہ آگے کی حکمت عملی بنائیں گے ۔
راجدھانی دہلی کی سرحدوں پر ڈیرہ ڈالے مظاہرہ کررہے کسانوں نے سے مرکزی وزیر امت شاہ نے اپیل کی ہے کہ وہ آندولن ختم کریں اور انتظامیہ کے ذریعہ مختص کئے گئے مقام پر جاکر احتجاج کریں تب حکومت ان کے ساتھ تین دسمبر سے پہلے بھی بات چیت کرسکتی ہے ۔
ادھر پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے ہفتہ کو کسانوں سے اپیل کی کہ وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی اپیل قبول کریں اور اپنے مظاہرہ کو طے مقام پر لے جائیں تاکہ ان کے ایشو کے جلد سے جلد حل ہونے کا راستہ نکل سکے ۔
حالانکہ امت شاہ کی اپیل پر بھارتیہ کسان یونین کے پنجاب ریاست کے صدر جگجیت سنگھ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے بات چیت کیلئے شرائط رکھی ہیں ۔ یہ اچھا نہیں ہے ۔ انہیں کسی شرط کے بغیر کھلے دل سے بات چیت کی پیش کش کرنی چاہئے ۔ ہم اپنا ردعمل طے کرنے کیلئے اتوار کو میٹنگ کریں گے ۔