کھاد، کھانے کا تیل اور Coal بگاڑ سکتے ہیں حکومت کی مالی حالت، کیا ہے اقدامات، جانیے اس بارے میں ماہرین کی رائے
تازہ عالمی معاشی خراب صورتحال کا ہندوستان پر پڑسکتا ہے اثر۔
ماہرین کے مطابق اپنے اضافی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے حکومت کو بجٹ کی فراہمی کے علاوہ ٹیکس نیٹ بڑھانا پڑے گا یا قرض لینا پڑے گا۔ اگر حکومت کی آمدنی میں اضافہ نہ ہوا تو مالیاتی خسارہ بڑھ سکتا ہے یا حکومت کو اس پر قابو پانے کے لیے اخراجات میں کمی کرنا پڑ سکتی ہے۔
نئی دہلی: کھاد، خوردنی تیل اور کوئلہ حکومت کی مالی صحت کو خراب کر سکتا ہے۔ 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج فراہم کرنے کے فیصلے کا اثر مالی صحت پر بھی پڑے گا۔ کیونکہ حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2022-23 کے بجٹ میں ان اخراجات کا تخمینہ نہیں لگایا گیا تھا۔ اب عالمی حالات کی وجہ سے حکومت کو اضافی خرچ کرنا پڑ رہا ہے جبکہ اضافی ذرائع آمدنی فی الحال نظر نہیں آ رہے۔
زیادہ سبسڈی دینی ہوگی
چین میں کھاد کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدی کھادوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور حکومت کو اب بجٹ کی فراہمی سے زیادہ کھادوں پر سبسڈی دینا پڑے گی۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے کھاد کی سبسڈی کے لیے 1.05 لاکھ کروڑ روپے کا انتظام کیا تھا، لیکن اب کھاد اور کیمیکل کے وزیر کے مطابق یہ سبسڈی 2.5 لاکھ کروڑ روپے تک جا سکتی ہے۔
مفت اناج دینے سے بڑھے گا بوجھ
بجٹ کی فراہمی کے علاوہ حکومت نے ستمبر تک مفت اناج دے کر فوڈ سبسڈی کے لیے 80,000 کروڑ کا اضافی بوجھ بھی اٹھایا ہے۔ فوڈ سبسڈی کے لیے بجٹ میں 2.06 لاکھ کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا تھا۔ کھاد اور مفت اناج کی اسکیم کی وجہ سے حکومت کا سبسڈی بل بجٹ کی فراہمی سے 2.25 لاکھ کروڑ سے تجاوز کر گیا ہے، حالانکہ اس مالی سال کا ایک مہینہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔
کرنٹ اکاونٹ کے نقصان میں ہوگا اضافہ
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے حال ہی میں اپنے ایک اندازے میں کہا ہے کہ ہندوستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ رواں مالی سال میں جی ڈی پی کے 3.1 فیصد تک پہنچ سکتا ہے، جب کہ مالی سال 2021-22 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کی بڑی وجہ خوردنی تیل، کھاد، کوئلہ اور پیٹرولیم مصنوعات کے درآمدی بل میں اضافہ ہے۔
انڈونیشیا نے لگائی ہے پام آئل کے ایکسپورٹ پر روک
انڈونیشیا نے پام آئل کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے جس سے ہندوستان کے خوردنی تیل کے درآمدی بل میں مزید اضافہ ہو گا۔ ہندوستان اپنی خوردنی تیل کی ضروریات کا 65 فیصد درآمد کرتا ہے۔ دوسری طرف، بجلی کی پیداوار کی ضرورت کے مطابق کوئلے کی کمی کو دیکھتے ہوئے، درآمدات میں 15 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس سے درآمدی بل بھی بڑھے گا اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی بڑھے گا۔
کیا ہے حل؟
ماہرین کے مطابق اپنے اضافی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے حکومت کو بجٹ کی فراہمی کے علاوہ ٹیکس نیٹ بڑھانا پڑے گا یا قرض لینا پڑے گا۔ اگر حکومت کی آمدنی میں اضافہ نہ ہوا تو مالیاتی خسارہ بڑھ سکتا ہے یا حکومت کو اس پر قابو پانے کے لیے اخراجات میں کمی کرنا پڑ سکتی ہے۔ رواں مالی سال میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 6.4 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔