دہلی-بنگلورو انڈیگو جہاز کا ایک انجن بند ہونے کے بعد لگی تھی آگ، جانچ میں ہوا انکشاف

دہلی-بنگلورو انڈیگو جہاز کا ایک انجن بند ہونے کے بعد لگی تھی آگ، جانچ میں ہوا انکشاف

دہلی-بنگلورو انڈیگو جہاز کا ایک انجن بند ہونے کے بعد لگی تھی آگ، جانچ میں ہوا انکشاف

ممبئی سے درگاپور کی اڑان کے دوران اسپائس جیٹ کا جہاز اترتے وقت ٹربولینس میں پھنس کر لڑکھڑا گیا تھا، جس سے انصاری سمیت دو لوگ شدید طور پر زخمی ہوگئے تھے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    انڈیگو کے جہاز میں ایک انجن کے بند ہوجانے سے آگ لگی تھی۔ ابتدائی جانچ میں یہ معلومات سامنے آئی ہے۔ جمعہ کی رات قریب 10 بجے دلی کے اندرا گاندھی ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے سے پہلے ہی جہاز کے ایک انجن میں آگ لگ گئی تھی۔ اس کی وجہ سے جہاز کو پرواز سے پہلے ہی روک لیا گیا اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ جہاز بنگلورو کے لیے اڑان بھرنے والا تھا اور اس میں 184 مسافر سوار تھے۔

    ٹیک آف سے پہلے بند ہوا انجن
    ذرائع نے بتایا کہ جانچ میں معلوم ہوا ہے کہ جہاز کے دوسرے نمبر کے انجن نے کام کرنا بند کردیا تھا۔ اس سے انجن میں ہوا کا دباو بڑھ گیا۔ ہوا کا دباو بڑھنے سے انجن کے جس حصے سے دھوئیں کی نکاسی ہوتی ہے وہاں سے چنگاری نکلنے لگی تھی۔ کریو عملہ کے ارکان نے آگ کو بجھانے کے لئے اسٹنگیشر کا استعمال کیا تھا، اس سے پہلے شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ (ڈی جی سی اے) کے سربراہ ارون کمار نے کہا کہ واقعہ کی تفصیلی جانچ کرانے کے بعد ضروری کارروائی کی جائے گی۔ ابھی تفصیلی جانچ اور آگ لگنے کے وجوہات کا پتہ لگانا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:
    انڈیگو فلائٹ کی ایمرجنسی لینڈنگ، ٹیک آف کے وقت انجن سے نکلی چنگاری، سبھی مسافر محفوظ

    یہ بھی پڑھیں:
    ملک میں 2021 میں درج کیے گئے ٹی بی کے 21.4 لاکھ نئے کیسیز، گزشتہ سال کے مقابلے 18فیصدزیادہ

    ٹربولینس میں پھنسے اسپائس جیٹ کی اڑان میں زخمی مسافر کی موت
    یکم مئی کو اسپائس جیٹ کی اڑان کے ٹربولینس میں پھنسنے سے زخمی ہوئے مسافر اکبر انصاری کی گزشتہ مہینے موت ہوگئی۔ ممبئی سے درگاپور کی اڑان کے دوران اسپائس جیٹ کا جہاز اترتے وقت ٹربولینس میں پھنس کر لڑکھڑا گیا تھا، جس سے انصاری سمیت دو لوگ شدید طور پر زخمی ہوگئے تھے۔ انصاری کا درگاپور کے مشن اسپتال میں علاج جاری تھا، جہاں 29 ستمبر کو ان کی موت ہوگئی۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: