امان شرماMorbi Bridge collapse: وزیر اعظم نریندر مودی نے 2 نومبر کو موربی میں جائے واقع کا دورہ کرتے ہوئے موربی پل کے بھیانک سانحہ کے تفصیلی اور وسیع تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ جہاں تقریباً 135 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اب تجزیہ نگاروں اور ماہرین تعمیرات کی جانب سے کم از کم پانچ اہم خامیوں کا انکشاف کیا جارہا ہے، جو کہ کہیں نہ کہیں موربی حاوثہ کا سبب بنی ہیں۔
ماہرین تعمیرات کے مطابق پل کو جلد کھولنے کے لیے تزئین و آرائش کا نامناسب کام کیا گیا۔ نااہل ذیلی ٹھیکیداروں کو عملدرآمد کے لیے تعینات کیا گیا اور پل کے فرش پر ایلومینیم کی تہوں کا اضافہ کیا گیا، جس سے اس کے وزن میں اضافہ ہوا لیکن کیبلز کو مضبوط کرنے میں ناکامی ہوئی اور ہنگامی ریسکیو یا انخلا کے منصوبے کی عدم موجودگی سے بھی لوگوں میں غصہ ہے۔ یہ وہ پانچ خامیاں ہیں جو اب تک کی انکوائری میں سامنے آئی ہیں، جس کا ذکر حکومت کے اعلیٰ ذرائع نے نیوز 18 کے سامنے بھی کیا ہے۔
حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ حکام کی اس بریفنگ کے بعد ہی وزیر اعظم نے حادثے کے پیچھے تمام پہلوؤں کی نشاندہی کرنے اور اس کی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس طرح کے حادثے کا اعادہ نہ ہو۔ انکوائری میں موربی میونسپلٹی کے پل کی تزئین و آرائش کا ٹھیکہ دینے میں موربی بلدیہ کے کردار کا بھی احاطہ کیا جائے گا اور افسروں کی طرف سے اس کی نگرانی کی ظاہری کمی کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔
پانچ غلطیوں یہ ہیں:کنٹراکٹ نوکری اور عملہ میں پیشہ ورانہ صلاحیت :اس پل کو گجراتی نئے سال کے موقع پر جلد بازی میں کھولا گیا، تاکہ جلد بازی میں زیادہ سے زیادہ آمدنی حاصل کی جائے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا کام مکمل نہیں ہوا تھا۔ جب کہ اصل منصوبہ یہ تھا کہ پل کو دسمبر میں کھولا جائے، لیکن اکتوبر کے آخری ہفتے میں 26 اکتوبر کو گجراتی نئے سال کے موقع پر کھولا گیا۔ پل کی مضبوطی کو جانچنے کے لیے بنیادی ’’لوڈ ٹیسٹ‘‘ تیار نہیں کیا گیا اور اس لیے حکام سے فٹنس سرٹیفکیٹ بھی نہیں مانگا گیا۔
وزن کا مسئلہ:تزئین و آرائش کے دوران پل کے فرش کو ایلومینیم کی چار تہوں کے ساتھ دوبارہ کھولا گیا جس سے پل میں وزن بڑھ گیا۔ تاہم پرانے کیبلز کو مضبوط یا تبدیل نہیں کیا گیا تھا بلکہ انہیں ایک نئی شکل دینے کے لیے محض پینٹ کیا گیا تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پل پہلے سے زیادہ بھاری ہو گیا اور کیبلز پر دباؤ بڑھ گیا۔
نااہل ٹھیکیدار:اوریوا گروپ (Oreva Group) نے طویل عرصے تک اس پل کا ٹھیکہ لیا تھا، تزئین و آرائش کا یہ خاص کام اس نے دو دوسرے ٹھیکیداروں کو ذیلی کنٹریکٹ پر دیا ہوا تھا جو بظاہر اس کام کے لیے اہل نہیں تھے۔ اوریوا گروپ کو کام کے ذیلی کنٹریکٹ کی اجازت کیسے دی گئی اور تزئین و آرائش کی اسائنمنٹ کی نگرانی کی ظاہری کمی اب بھی زیربحث ہے۔
غیر منظم داخلہ:حد سے زیادہ افراد کی آمد کی وجہ سے پل کا توازن بگڑ گیا۔ اس میں عوام کا داخلہ غیر منظم تھا، وہاں تعینات چند سیکورٹی گارڈز نے ضرورت سے زیادہ ہجوم کو پل پر قدم رکھنے سے نہیں روکا۔ اس دن بڑی تعداد میں ٹکٹ فروخت ہوئے اور پل کی گنجائش سے کہیں زیادہ لوگ اس پر موجود تھے جب تاریں ٹوٹ گئیں اور پل گر گیا۔ اس پہلو کی وجہ سے وہاں تعینات عملے کی گرفتاریاں ہوئی ہیں۔
کوئی ریسکیو پلان نہیں:اوریوا گروپ کے پاس کسی حادثے کی صورت میں کوئی ریسکیو یا ایمرجنسی پلان نہیں تھا۔ مثال کے طور پر شاید ہی کوئی ایسی کشتیاں تھیں جن میں لائف جیکٹس یا غوطہ خوری کا عملہ پل کے گرنے یا حادثے سے گرنے کی صورت میں لوگوں کو بچانے کے لیے تعینات تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
انجینئرز اور اعلیٰ ماہرین کی مدد سے پولیس انکوائری میں اب ان تمام پہلوؤں کا گہرائی سے جائزہ لیا جارہا ہے اور جلد ہی رپورٹ سامنے آئے گی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔