نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ فوج کو جدید ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔ دفاعی سکٹر میں خود انحصار ہونا ہے، جس سے ڈیفنس سیکٹر میں امپورٹ کا خرچ بچایا جاسکے۔ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ڈیفنس پروڈکشن میں خود انحصار بنانے کے لئے ’میک ان انڈیا’ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیفنس فیکٹری بورڈ کو کارپوریشن بنایا جائے گا۔ آرڈیننس فیکٹری بورڈ شیئر بازار میں لسٹ ہوں گے۔ وزیر خزانہ نےکہا کہ آرڈیننس فیکٹری بورڈ کو کارپوریٹائزیشن کیا جائے گا۔ دفاعی سیکٹر میں ملکی ہتھیاروں کا بجٹ الگ ہوگا۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ امپورٹ نہیں کئے جاسکنے والی اشیا کی فہرست تیار کی جائے گی۔ آٹومیٹک روٹ کے ذریعہ ہونے والے ڈیفنس پروڈکشن میں ایف ڈی آئی کو 49 سے 74 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ 8 سیکٹروں کو لے کر آج اہم اعلانات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خود انحصار ہندوستان کے لئے سرمایہ کاری بڑھانے کے لے پالیسی سازی سے متعلق سدھار، ہر وزارت میں ترقیاتی یونٹ اسکیم پر کام کیا جائے گا۔ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ خود انحصار ہندوستان، میک ان انڈیا کی اہم مہم کی پہلی پسند ہے۔
مودی حکومت کے ذریعہ 20 لاکھ کروڑ کے اقتصادی پیکیج کے اعلان کے بعد وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج چوتھی قسط کی تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے پریس کانفرنس کے دوران کہا- خود انحصار ہندوستان ’میک ان انڈیا’ کے لئے اہم مہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ سیکٹر میں کمرشیل کانکنی کی اجازت دی جائے گی۔ اس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہوا بازی، بجلی تقسیم، خلائی میدان پر زور رہے گا۔
راحت پیکیج کی چوتھی قسط میں طویل وقت تک اثر دکھانے والے ریفارم کا اعلان ممکن ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف ڈی آئی، کول، ایوی ایشن، انفرا پر اعلان ممکن ہے۔ وہیں نیشنل انفرا پائپ لائن پر بنی ٹاسک فورس کی سفارشات کا بھی آج اعلان ہوسکتا ہے۔ وہیں سرکاری کمپنیوں کے ڈس انویسٹمنٹ سے متعلق اعلان بھی ممکن ہے۔ آج وزر خزانہ نرملا سیتا رمن لینڈ ریفارم کے لئے ایک ماڈل قانون پیش کرسکتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت کا انڈسٹری کو آسانی سے زمین مہیا کرانے پر زور ہے، جس کے سبب لینڈ ریفارم کے لئے نیا قانون آسکتا ہے۔
اس سے قبل جمعہ کے روز مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے معاشی پیکج کے تیسری قسط کی تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے بتایا تھا کہ فوڈ انٹرپرائزیز مائیکرو سائز کیلئے دس ہزار کروڑ روپے کی اسکیم ہے۔ تقریبا دو لاکھ مائیکرو یونٹوں کو اس کا فائدہ ملے گا۔ یہ اسکیم کلسٹر پر مبنی ہوگی۔ تاکہ وہ گلوبل اسٹینڈرڈ کے پروڈکٹس بنا سکیں۔ اس میں مقامی کمپنیوں کی مدد کی جائے گی ، جیسے بہار کا مکھانا، اترپردیش کا آم، جموں و کشمیر کے زعفران جیسی کھیتی میں کلسٹر بنایا جائے گا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔