نئی دہلی: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جمعہ کو اعتراف کیا کہ ان کے ملک کو ہندوستان کی سفارتی کوششوں کی وجہ سے کشمیر کو اقوام متحدہ کے ایجنڈے کے "مرکز" میں لانا مشکل ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن (CSW) کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ جب بھی کشمیر کا مسئلہ اٹھایا جاتا ہے۔ ہمارا پڑوسی ملک بھرپور اعتراضات اٹھاتا ہے اور وہ پوسٹ فیکٹو بیانیہ کو آگے بڑھاتے ہیں۔ "
زرداری نے کہا کہ ’’وہ یہ دعویٰ کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ اقوام متحدہ کا تنازع نہیں ہے کہ یہ متنازع علاقہ نہیں ہے جسے عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے اور وہ اصرار کرتے ہیں، حقائق کی مخالفت کرتے ہیں۔ اس حقیقت کی مخالفت کرتے ہیں کہ ان کے کشمیر پر قبضے کی حمایت کی جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہمیں سچ سامنے لانا مشکل ہے لیکن ہم اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں'۔
خبر رساں ایجنسیوں آئی اے این ایس اور پی ٹی آئی کی رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ زرداری نے غلطی سے ہندوستان کو "دوست" کہا اور بعد میں ہندوستان کو "پڑوسی" کہہ کر اپنی غلطی کو درست کیا۔
چین نے 10 سال بعد بدلا اپنا وزیر اعظم، عہدے پر قابض ہوا صدر شی جن بپنگ کا قریبیہندوستان بنےگا اسلامی ملک! بہار میںPFI کے ذریعے یو اے ای سے کروڑوں کی فنڈنگ، 5 گرفتار1972 میں شملہ معاہدے کے تحت یہ طے پایا تھا کہ کشمیر اور پڑوسیوں کے درمیان تمام تنازعات دو طرفہ معاملات ہیں اور اس پر پاکستان کے موجودہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے دادا اور اس وقت کے صدر ذوالفقار علی بھٹو اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے دستخط کیے تھے۔
اس کے باوجود پاکستان نے کئی مواقع پر مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں اٹھایا اور حتیٰ کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاسوں کے دوران اور ایسے اجلاسوں کے دوران جہاں یہ مسئلہ متعلقہ نہیں تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔