نئی دہلی : اس وقت کی بڑی خبر سیاسی گلیارے سے آرہی ہے ۔ سابق مرکزی وزیر اور قدآور لیڈر شرد یادو کا انتقال ہوگیا ہے ۔ شرد یادو کے انتقال کی تصدیق ان کی بیٹی سبھاشنی یادو نے بھی کی ہے ۔ جانکاری کے مطابق شرد یادو کا انتقال ایک اسپتال میں علاج کے دوران ہوا ۔ ان دنوں میں وہ بیمار چل رہے تھے ۔
شرد یادو کی موت کی جانکاری ان کی بیٹی سبھاشنی شرد یادو نے اپنے فیس بک پیج پر دی ہے۔ شرد یادو کی موت کی جانکاری دیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ والد نہیں رہے۔ بتادیں کہ شرد یادو جے ڈی یو کے قومی صدر بھی رہ چکے ہیں۔ ان کا شمار ملک کے سوشلسٹ لیڈروں میں ہوتا تھا۔ شرد یادو کے ملک کے تقریبا سبھی سیاست دانوں سے اچھے تعلقات تھے۔ وہ جتنے نتیش کمار کے قریب تھے، اتنے ہی لالو پرساد کے بھی قریب تھے۔ انہوں نے نتیش کمار کے ساتھ تنازع کے بعد پارٹی چھوڑ دی تھی ۔ وہ بہار کی مدھے پورہ سیٹ سے کئی مرتبہ ممبر پارلیمنٹ رہ چکے تھے ۔ شرد یادو نے لوک سبھا انتخابات میں مدھے پورہ سے لالو کو بھی ہرایا تھا ۔
تاہم کئی سال تک نتیش کمار کے ساتھ رہنے کے بعد ایسی درار پڑ گئی کہ شرد یادو نے 2018 میں نتیش کمار سے علاحدگی اختیار کرلی اور پارٹی بنا لی۔ سال 2018 میں شرد یادو کے ساتھ علی انور اور کئی لیڈروں نے جے ڈی یو سے ناطہ توڑ کر لوک تانترک جنتا دل کے نام سے ایک پارٹی بنالی تھی ۔
حالانکہ شرد یادو نے 2019 میں لوک سبھا الیکشن لڑا تھا، جس میں جے ڈی یو کے دنیشور یادو سے بڑے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شرد یادو کی موت پر کئی سیاست دانوں نے غم کا اظہار کیا ہے۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔