اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جے ڈی یو کے سابق صدر شرد یادو کا انتقال، 75 سال کی عمر میں لی آخری سانس

    جے ڈی یو کے سابق صدر شرد یادو کا انتقال، 75 سال کی عمر میں لی آخری سانس

    جے ڈی یو کے سابق صدر شرد یادو کا انتقال، 75 سال کی عمر میں لی آخری سانس

    Sharad Yadav Death: سابق مرکزی وزیر اور قدآور لیڈر شرد یادو کا انتقال ہوگیا ہے ۔ شرد یادو کے انتقال کی تصدیق ان کی بیٹی سبھاشنی یادو نے بھی کی ہے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | New Delhi
    • Share this:
      نئی دہلی : اس وقت کی بڑی خبر سیاسی گلیارے سے آرہی ہے ۔ سابق مرکزی وزیر اور قدآور لیڈر شرد یادو کا انتقال ہوگیا ہے ۔ شرد یادو کے انتقال کی تصدیق ان کی بیٹی سبھاشنی یادو نے بھی کی ہے ۔ جانکاری کے مطابق شرد یادو کا انتقال ایک اسپتال میں علاج کے دوران ہوا ۔ ان دنوں میں وہ بیمار چل رہے تھے ۔

      شرد یادو کی موت کی جانکاری ان کی بیٹی سبھاشنی شرد یادو نے اپنے فیس بک پیج پر دی ہے۔ شرد یادو کی موت کی جانکاری دیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ والد نہیں رہے۔ بتادیں کہ شرد یادو جے ڈی یو کے قومی صدر بھی رہ چکے ہیں۔ ان کا شمار ملک کے سوشلسٹ لیڈروں میں ہوتا تھا۔ شرد یادو کے ملک کے تقریبا سبھی سیاست دانوں سے اچھے تعلقات تھے۔ وہ جتنے نتیش کمار کے قریب تھے، اتنے ہی لالو پرساد کے بھی قریب تھے۔

      انہوں نے نتیش کمار کے ساتھ تنازع کے بعد پارٹی چھوڑ دی تھی ۔ وہ بہار کی مدھے پورہ سیٹ سے کئی مرتبہ ممبر پارلیمنٹ رہ چکے تھے ۔ شرد یادو نے لوک سبھا انتخابات میں مدھے پورہ سے لالو کو بھی ہرایا تھا ۔

      تاہم کئی سال تک نتیش کمار کے ساتھ رہنے کے بعد ایسی درار پڑ گئی کہ شرد یادو نے 2018 میں نتیش کمار سے علاحدگی اختیار کرلی اور پارٹی بنا لی۔ سال 2018 میں شرد یادو کے ساتھ علی انور اور کئی لیڈروں نے جے ڈی یو سے ناطہ توڑ کر لوک تانترک جنتا دل کے نام سے ایک پارٹی بنالی تھی ۔

      یہ بھی پڑھئے: اتراکھنڈ : جوشی مٹھ میں نہیں گرے گا کسی کا بھی گھر، متاثرہ کنبوں کو ملی اتنے لاکھ کی مدد


      یہ بھی پڑھئے: ہوبلی میں وزیراعظم مودی کا روڈ شو، لوگوں نے برسائے پھول، نوجوان نے کی مالا پہنانے کی کوشش



      حالانکہ شرد یادو نے 2019 میں لوک سبھا الیکشن لڑا تھا، جس میں جے ڈی یو کے دنیشور یادو سے بڑے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شرد یادو کی موت پر کئی سیاست دانوں نے غم کا اظہار کیا ہے۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: