Supreme Court on Freebies:سپریم کورٹ نے مفت ریوڑیوں کے مدعے کو بتایا اہم،بحث پر دیا زور، سیاسی جماعتیں ہی خاموش

سپریم کورٹ (Supreme Court)

سپریم کورٹ (Supreme Court)

Supreme Court on Freebies: جسٹس رمنا نے کہا کہ کوئی بھی اس بات سے انکار نہیں کرسکتا کہ یہ مدعا نہیں ہے لیکن کچھ لوگ کہہ رہے ہیں یکہ یہ عدالت کے سننے کا مدعا نہیں ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi | Lucknow | Jammu | Kolkata [Calcutta] | Kerala
  • Share this:
    Supreme Court on Freebies: مفت ریوڑیوں کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی سے لے کر سپریم کورٹ تک بار بار تشویش کا اظہار کر رہے ہیں، لیکن زیادہ تر سیاسی جماعتیں سپریم کورٹ میں ریوڑیوں کے معاملے پر سماعت کی مخالفت کر رہی ہیں یا خاموش بیٹھی دکھائی دے رہی ہیں۔ حالانکہ عدالت نے سیاسی جماعتوں سے تجاویز نہیں مانگی ہیں لیکن عام آدمی پارٹی، ڈی ایم کے اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے درخواستیں داخل کرتے ہوئے عدالت کے اس معاملے میں سماعت کرنے کی مخالفت کی ہے۔ حالانکہ، کانگریس، بی جے پی سمیت دیگر جماعتوں کی طرف سے کوئی سرگرمی نہیں دکھائی گئی ہے۔ اس بات کو محسوس کرتے ہوئے، سپریم کورٹ نے منگل کو ریمارک کیا کہ تمام جماعتیں ریوڑیاں چاہتے ہیں۔

    سپریم کورٹ میں آج بدھ کو بھی ہوگی سماعت
    عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ یہ ایک گمبھیر مسئلہ ہے اور اس پر بحث ہونی چاہیے۔ پارلیمنٹ مین اس پر بحث ہونی چاہیے۔ اسی سوچ کے ساتھ عدالت نے معاملے میں خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی بات کی تھی اور تجاویز طلب کیے تھے۔ معاملے میں سپریم کورٹ میں آج بدھ کو بھی سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس این وی رمنا کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے سماعت کے دوران سینئر وکیل کپل سبل سے ان کی جانب سے داخل کیے گئے تجاویز کے بارے میں پوچھا۔ سبل اس معاملے میں فریق نہیں ہیں تاہم عدالت نے ایک رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر ہونے کے ناطے ان کے تجربات کو دیکھتے ہوئے ان سے اس پر تجاویز دینے کو کہا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    پیغمبر اسلام کے خلاف متنازع تبصرہ معاملہ میں سخت کاروائی ہونی چاہئے: مولانا محمود مدنی

    یہ بھی پڑھیں:
    T Raja Controversial Speech: توہین رسالت معاملے میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے اٹھایا بڑا قدم

    جسٹس رمنا نے کہا کہ کوئی بھی اس بات سے انکار نہیں کرسکتا کہ یہ مدعا نہیں ہے لیکن کچھ لوگ کہہ رہے ہیں یکہ یہ عدالت کے سننے کا مدعا نہیں ہے۔ بنچ نے کہا کہ وہ کسی سرکاری پالیسی کے خلاف نہیں ہے۔ عوامی بہبود اور معشیت دونوں کے مفاد کو دیکھتے ہوئے عدالت نے اس مدعے پر غور کرنا شروع کیا ہے۔ اس پر بحث ہو، کمیٹی بنے۔ پھر دیکھتے ہیں کہ کیا تجاویز سامنے آتی ہیں۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: