Go First Crisis: بہت بقایا، گو فرسٹ نے دیوالیہ ہونے کے پیچھے ٹھہرایا ذمہ دار تو P&W کا آیا جواب

Youtube Video

کمپنی نے منگل کو کہا کہ پراٹ اینڈ وٹنی کی جانب سے انجن کی فراہمی میں بار بار رکاوٹوں کی وجہ سے اس کے نصف طیارے پرواز کرنے سے قاصر ہیں، جس کی وجہ سے کمپنی اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی. گو فرسٹ ایئر لائن نے نقدی کی شدید قلت کی وجہ سے 3 سے 5 مئی تک تین دن کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں اور خود کو دیوالیہ قرار دینے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔ واڈیا گروپ کی ملکیت والی ایئر لائن نے اس کے لیے انجن بنانے والی کمپنی پریٹ اینڈ وٹنی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کمپنی نے منگل کو کہا کہ پریٹ اینڈ وٹنی کی جانب سے انجن کی فراہمی میں بار بار رکاوٹوں کی وجہ سے اس کے نصف طیارے پرواز کرنے سے قاصر ہیں، جس کی وجہ سے کمپنی اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ وہیں اب پریٹ اینڈ وٹنی نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا ہے کہ وہ 'اپنے ایئر لائن کسٹمرس کی کامیابی کے لیے پرعزم ہے'۔

    گو فرسٹ ایئر لائنز کے تازہ ترین بحران پر، پی اینڈ ڈبلیو نے بدھ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، 'پریٹ اینڈ وٹنی اپنے ایئر لائن کسٹمرس  کی کامیابی کے لیے پرعزم ہے اور ہم تمام کسٹمرس  کے لیے ڈلیوری کے شیڈول کو ترجیح دیتے رہتے ہیں۔ پریٹ اینڈ وٹنی گو فرسٹ سے متعلق مارچ 2023 کے ثالثی ایوارڈ کی تعمیل کر رہا ہے۔ چونکہ اب یہ قانونی چارہ جوئی کا معاملہ ہے، ہم اس پر مزید تبصرہ نہیں کریں گے۔

    'گو فرسٹ کئی بار مالی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں ناکام رہا'
    دریں اثنا، ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، P&W ذرائع نے دعویٰ کیا کہ GoFirst کئی بار پراٹ اینڈ وٹنی کے لیے اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس پر بہت زیادہ بیک لاگ ہے اور اس کی وجہ سے انجن کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔

    گو فرسٹ نے پی اینڈ ڈبلیو پر الزام لگایا
    GoFirst ایئرلائن، جو 17 سال سے زیادہ عرصے سے پرواز کر رہی ہے، نے تین دن – 3، 4 اور 5 مئی کے لیے تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں اور صارفین کو مکمل رقم کی واپسی کا وعدہ کیا ہے۔ یہ ایئر لائن تقریباً 180-185 پروازیں چلاتی ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 30,000 مسافروں کو لے جاتی ہے۔

    آپ کو بتاتے چلیں کہ گو فرسٹ نے اس قدم کی سب سے بڑی وجہ انجن سپلائی کرنے والی کمپنی پی اینڈ ڈبلیو سے انجن نہ ملنا بتایا ہے۔ اس نے P&W پر ہوائی جہاز کے انجنوں کی مرمت اور اسپیئرز فراہم کرنے میں ناکامی کا الزام بھی لگایا۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: