اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گورکھناتھ مندر میں گھسنے والا احمد مرتضی کر چکا ہے IIT سے کیمیکل انجینئرنگ، والد بولے، ذہنی حالت ٹھیک نہیں، جانئے سب کچھ

    gorakhnath temple attack : گورکھ ناتھ مندر میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کے دوران ملزم احمد مرتضیٰ کو بھی شدید چوٹیں آئیں ہے، جسے علاج کے لیے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس فی الحال یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس حملے کے پیچھے اس کا مقصد کیا تھا۔ ساتھ ہی حملہ آور کی ذہنی حالت کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    gorakhnath temple attack : گورکھ ناتھ مندر میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کے دوران ملزم احمد مرتضیٰ کو بھی شدید چوٹیں آئیں ہے، جسے علاج کے لیے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس فی الحال یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس حملے کے پیچھے اس کا مقصد کیا تھا۔ ساتھ ہی حملہ آور کی ذہنی حالت کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    gorakhnath temple attack : گورکھ ناتھ مندر میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کے دوران ملزم احمد مرتضیٰ کو بھی شدید چوٹیں آئیں ہے، جسے علاج کے لیے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس فی الحال یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس حملے کے پیچھے اس کا مقصد کیا تھا۔ ساتھ ہی حملہ آور کی ذہنی حالت کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    • Share this:
      گورکھپور۔ پولیس اس شخص سے پوچھ گچھ کر رہی ہے جس نے اتر پردیش uttar pradesh کے گورکھپور کے مشہور گورکھ ناتھ مندر (Gorakhnath Temple Attack) میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کے دوران پی اے سی کے دو اہلکاروں پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا۔ اس معاملے میں گورکھپور زون کے اے ڈی جی اکھل کمار نے ہر پہلو کی باریک بینی سے جانچ کی ہے اور سخت کارروائی کی بات کہی ہے۔

      پولیس کی پوچھ گچھ میں اس حملہ آور نے اپنا پورا نام احمد مرتضیٰ عباسی بتایا ہے جو کہ گورکھپور کے ہی سول لائنز میں رہنے والے منیر احمد کا بیٹا ہے۔ اس کا گھر عباسی نرسنگ ہوم کے ساتھ ہے۔ مرتضیٰ نے آئی آئی ٹی ممبئی سے کیمیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی ہے۔

      مرتضیٰ کا بیان لینے کے بعد پولیس اہلکار اس کے گھر گئے اور اس کے والد منیر احمد کو بھی حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس کو پوچھ گچھ کے دوران معلوم ہوا کہ اس کے والد منیر احمد بھی انجینئر ہیں۔ مرتضیٰ کا خاندان پہلے ممبئی میں رہتا تھا اور وہاں سے گورکھپور چلا گیا اور اکتوبر 2020 میں سول لائنز میں آباد ہو گیا۔ مرتضیٰ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں چل رہی  ہے۔ وہ سنیچر کی ہی شام سے گھر سے لاپتہ تھا اور وہ اس کی تلاش کر رہے تھے۔

      یہ بھی پڑھیں :آج سے گیس سلینڈر 250 روپئے مہنگا، یہاں چیک کریں آپ کے شہر میں کتنے پہنچے دام

      موصولہ اطلاعات کے مطابق پی اے سی کی 20ویں بٹالین کے دو سپاہی گوپال گاؤنڈ اور انل پاسوان اتوار کی شام گورکھناتھ مندر کے مین گیٹ پر تعینات تھے۔ اسی دوران احمد مرتضیٰ عباسی ہاتھ میں بیگ لے کر گورکھ ناتھ مندر کے مین گیٹ پر پہنچا اور پی اے سی کے جوانوں سے ہاتھا پائی شروع کر دی۔ پھر اچانک اس نے تھیلے سے کپڑے میں لپٹا داؤ (تیز دھار ہتھیار) نکالا اور حملہ کرنا شروع کردیا۔ اس دوران اس نے مذہبی نعرے بھی لگائے۔ اس نے داؤ سے حملہ کیا اور پی اے سی کے دونوں جوانوں کو زخمی کردیا۔

      گورکھ ناتھ مندر میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کے دوران ملزم احمد مرتضیٰ کو بھی شدید چوٹیں آئیں ہے، جسے علاج کے لیے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس فی الحال یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس حملے کے پیچھے اس کا مقصد کیا تھا۔ ساتھ ہی حملہ آور کی ذہنی حالت کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

      Ramazan 2022: رمضان المبارک میں سحری و افطار کے کھانے میں رکھیں ان چیزوں کا خاص خیال  

      Published by:Sana Naeem
      First published: