اپنا ضلع منتخب کریں۔

    CM Yogi Exclusive Interview: یوپی میں کسی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہ دینے پر یوگی آدتیہ ناتھ نے کہی یہ بڑی بات

    Youtube Video

    CM Yogi Exclusive Interview: اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سماجوادی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سوچ فیملی سے آگے نہیں جا پا رہی ہے۔ ان کا نام سماجوادی ہے، لیکن ہیں پریوار وادی اور کا کرتے ہیں فساد وادی۔ ان سے کیا امید کریں۔

    • Share this:
      نئی دہلی: اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سماجوادی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سوچ فیملی سے آگے نہیں جا پا رہی ہے۔ ان کا نام سماجوادی ہے، لیکن ہیں پریوار وادی اور کا کرتے ہیں فساد وادی۔ ان سے کیا امید کریں۔ یوپی میں کوئی مسلمان امیدوار نہ دینے کے سوال پر وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ میرا ان کے ساتھ وہی رشتہ ہے، جو ان کا میرے ساتھ ہے۔ یوپی حکومت میں ہمارے ساتھ ایک مسلم وزیر ہیں۔ مرکز میں مختار عباس نقوی وزیر ہیں اور بھی اس طرح کے چہرے ہیں۔ عارف محمد خان کیرلا کے گورنر کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ہمارا کسی مذہب، ذات سے مخالفت نہیں ہے، لیکن ہاں، جن کی مخالفت ہندوستان اور ہندوستانیت سے ہوگی... فطری طور پر وہ ہمارا دشمن ہے، جو ہندوستان سے پیار کرتا ہے، اسے گلے لگاتے ہیں اور عزت دیتے ہیں۔

      وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے چیلنجز پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ موجودہ اتحاد سے بڑے اتحاد  کو ہم نے ہرایا ہے۔ پہلے بھی لوگ تمام دعوے کرتے تھے۔ ہوا کیا تھا 2019 میں، بی جے پی کو 64 سیٹیں ملیں۔ بی ایس پی دوسرے نمبر پر رہی اور سماجوادی پارٹی تیسرے نمبر پر۔ آپ یہ مان کر چلئے کہ اس سے بڑے استحاد کو ہم نے ہرایا ہے۔ سبھی جماعتیں تب ایک تھیں۔ یہ الیکشن اتحاد سے اوپر اٹھ چکا ہے۔ پہلے مرحلے کے بعد ماحول دیکھئے۔ بی جے پی الیکشن جیت کر حکومت بنائے گی۔

      الیکشن کے آسان ہونے کے سوال پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سال 2019 میں بھائی بہن کی پارٹی کو بھی لوگوں نے ہائی لائٹ کیا تھا۔ اس وقت ریاست کی برسراقتدار جماعت نے بڑے بڑے دعوے کئے تھے۔ سال 2017 میں دو لڑکوں کی جوڑی کو بھی عوام نے مسترد کیا ہے۔ اوپینین پول ہو یا ایگزٹ پول، ہر طرح کے دعوے کو عوام نے مسترد کیا اور بی جے پی کو اپنی حمایت دی۔

      سال 2019 میں عظیم اتحاد بن گیا تھا۔ سماجوادی پارٹی، کانگریس، بی ایس پی، لوک دل سب جڑگئے تھے۔ نتیجہ کیا رہا ہے۔ بی جے پی کو اور وزیر اعظم مودی کو حمایت ملی۔ عالمی اسٹیج پر ہندوستان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ یوپی کے اندر پانچ سال میں ہم سیکورٹی کے سطح پر بہترین سطح پر آئے ہیں۔ سرمایہ کاری کے مواقع بنے ہیں۔ نوجوانوں کو نوکری ملی ہے۔ ان داتا کسانوں کی خوشحالی کے لئے ہم نے قرض معافی سے لے کر سینچائی کی سہولت دی ہے۔ ایم ایس پی بڑھایا ہے۔ خواتین کو سیکورٹی ملی ہے۔ ان کی اقتصادی آزادی کے لئے کام کیا ہے۔ یہ سبھی چیزیں جڑیں گی تو بی جے پی 300 کے اعدادوشمار پار کرے گی۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: