اپنا ضلع منتخب کریں۔

    حکومت نے 84 آن لائن چینلوں پر لگائی پابندی، 5ٹی وی چینلوں پر بھی لگا عبوری بین

    حکومت نے 84 آن لائن چینلوں کو کیا بین، پانچ ٹی وی چینلوں پر بھی لگائی عبوری پابندی۔ علامتی تصویر ۔

    حکومت نے 84 آن لائن چینلوں کو کیا بین، پانچ ٹی وی چینلوں پر بھی لگائی عبوری پابندی۔ علامتی تصویر ۔

    اس سے پہلے حکومت نے مبینہ طور سے یوزرس کا ڈیٹا جمع کرنے اور اسے ملک کے باہر سرور پر ناجائز طریقے سے نشر کرنے کے لیے 384 اپلیکیشن (ایپ) کو بلاک کیا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • New Delhi, India
    • Share this:
      وزارت اطلاعات و نشریات نے جمعرات کو بڑی کارروائی کرتے ہوئے 84 آن لائن چینلوں کو ہندوستان میں ممنوع قرار دے دیا ہے۔ ان چینلوں پر غلط اطلاعات پھیلانے کا الزام لگایا گیا اور ان پر پابندی لگادی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 5 ٹی وی چینلون پر بھی عبوری طور سے پابندی لگائی گئی ہے۔ بتادیں کہ اس سے پہلے حکومت نے مبینہ طور سے یوزرس کا ڈیٹا جمع کرنے اور اسے ملک کے باہر سرور پر ناجائز طریقے سے نشر کرنے کے لیے 384 اپلیکیشن (ایپ) کو بلاک کیا تھا۔


      یہ بھی پڑھیں:

      جموں کشمیر: 370 کو برخاست کرنے کو چیلنج دینے والی درخواست پر سماعت کرے گا سپریم کورٹ

      کیمبرج یونیورسٹی میں ہندوستانی ریسرچ طالب علم نے رقم کی تاریخ،سنسکرت پر کیا یہ بڑا کام

      منی پور میں زلزلے کے جھٹکوں سے دہشت، ری ایکٹر اسکیل پر4.6 رہی زلزلے کی شدت

      یہ بھی پڑھیں:

      گیانواپی کیس: ہائی کورٹ میں سماعت جاری، ہندو فریق نے کہا: وقف کی نہیں ہے متنازع جائیداد

      نتیش کمار نے کی ممبران اسمبلی کی میٹنگ، پوچھا کیا شراب بندی ختم کردیں، جانئے کیا ملا جواب

      اگنی ۔ 5 کے نائٹ ٹرائل کا تجربہ کامیاب، 5 ہزار کلو میٹر کی رینج میں دشمن کو کردے گی تباہ

      مس کالز موصول ہونے کے بعد تقریباً 50 لاکھ کا ہوا نقصان! آخر کیا ہے معاملہ؟ جانیےمکمل تفصیل

      وزیراطلاعات و نشریات انوراگ سنگھ ٹھاکر نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں دئیے گئے ایک تحریری جواب میں کہا تھا کہ حکومت نے سال2009 سے اب تک 30،417 ویب سائٹوں، یو آر ایلس، ویب پیج اور سوشل یڈیا پوسٹ کے ساتھ سوشل میڈیا اکاونٹ کو بھی بلاک کیا ہے۔ یہ کارروائی یہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے سیکشن 69A کے تحت کیا گیا تھا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: