موربی حادثہ : شمشان گھاٹ اور قبرستان کے اہلکاروں نے کہا: اتنے کم وقت میں اتنی لاشیں کبھی نہیں دیکھیں
موربی حادثہ : شمشان گھاٹ اور قبرستان کے اہلکاروں نے کہا: اتنے کم وقت میں اتنی لاشیں کبھی نہیں دیکھیں
گجرات میں موربی شہر کے شمشان گھاٹ اور قبرستان کے اہلکاروں نے کہا ہے کہ انہوں نے کئی دہائیوں میں اتنے کم وقت میں اتنی بڑی تعداد میں لاشیں کبھی نہیں دیکھیں، جتنی انہوں نے کیبل برج حادثہ کے بعد دیکھیں ۔
موربی : گجرات میں موربی شہر کے شمشان گھاٹ اور قبرستان کے اہلکاروں نے کہا ہے کہ انہوں نے کئی دہائیوں میں اتنے کم وقت میں اتنی بڑی تعداد میں لاشیں کبھی نہیں دیکھیں، جتنی انہوں نے کیبل برج حادثہ کے بعد دیکھیں ۔ مچھو ندی پر برطانوی دور میں بنا کیبل پل اتوار شام کو گر گیا تھا، جس میں 135 لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ 170 دیگر کو اس حادثہ کے بعد بچایا گیا ۔ سنی مسلمانوں کیلئے موربی کے سب سے بڑے قبرستان کی دیکھ بھال کرنے والے ساجد پلودیا نے بتایا کہ اس حادثہ میں مسلم کمیونٹی کے تقریبا 40 افراد کی موت ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو ان میں سے 25 یہاں اور ایک کو قریب میں واقع دوسرے قبرستان میں دفن کیا گیا ۔ یہاں 1979 میں مچھو باندھ واقعہ کے یہ سب سے بڑا سانحہ تھا ۔
انتہائی پریشان نظر آرہے پلودیا نے کہا کہ یہ سب انتظامیہ کی لاپروائی کی وجہ سے ہوا ۔ وہیں قبر کھودنے کا کام کرنے والے یوسف اور یونس شیخ نے بتایا کہ اچانک اتنی بڑی تعداد میں لاشوں کی تدفین کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے اتوار رات سے پیر شام تک انہوں نے 25 سے 30 قبریں کھودیں۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ یہ ہمارے لئے بڑا غیر معمولی تھا، کیونکہ ہم عام طور پر مہینے میں تقریبا 20 قبریں کھودتے ہیں ۔ وہیں موربی شہر میں گیس بیسڈ شمشان گھاٹ کے کیئر ٹیکر بھیما ٹھاکور نے کہا کہ پیر اور منگل کو انہوں نے گیارہ افراد کی آخری رسوم ادا کیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو گیارہ لاشیں اور منگل کو دو لاشیں لائی گئی تھیں ۔ عام طور پر ہر ہرہفتہ اس شمشان گھاٹ میں دو یا تین آخری رسوم ادا کی جاتی ہیں، میں نے گزشتہ کئی دہائیوں میں اتنے کم وقفہ میں اتنی بڑی تعداد میں اموات نہیں دیکھیں ۔
ادھر موربی سول اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر پردیت دودھریجا نے کہا کہ چونکہ موربی سانحہ میں مہلوکین کی موت کی وجہ معلوم (ڈوبنے سے موت) تھی، اس لئے مہلوکین کا پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔