اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گیانواپی کیس: ہندو فریق کو سپریم کورٹ میں بڑی راحت، مبینہ شیولنگ کا تحفظ جاری رہے گا

    گیانواپی کیس: ہندو فریق کو سپریم کورٹ میں بڑی راحت، مبینہ شیولنگ کا تحفظ جاری رہے گا

    گیانواپی کیس: ہندو فریق کو سپریم کورٹ میں بڑی راحت، مبینہ شیولنگ کا تحفظ جاری رہے گا

    Gyanvapi case : گیانواپی کیس میں ہندو فریق کو بڑی راحت ملی ہے ۔ سپریم کورٹ نے گیانواپی احاطہ میں ملے مبینہ شیولنگ کے تحفظ اور محفوظ رکھنے کے عبوری حکم کو اگلے حکم تک بڑھا دیا ہے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      نئی دہلی : گیانواپی کیس میں ہندو فریق کو بڑی راحت ملی ہے ۔ سپریم کورٹ نے گیانواپی احاطہ میں ملے مبینہ شیولنگ کے تحفظ اور محفوظ رکھنے کے عبوری حکم کو اگلے حکم تک بڑھا دیا ہے ۔ اگلی سماعت پانچ دسمبر کو سماعت ہوگی ۔ سپریم کورٹ کی بینچ نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت میں گیانواپی کیس میں درج اپیل پر سماعت کی ۔ اس اپیل میں ہندو فریق نے سپریم کورٹ کے عبوری حکم کو اور بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا ۔ عبوری حکم میں سپریم کورٹ نے مبینہ شیولنگ احاطہ کی بات کہی تھی ۔

      حالانکہ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی جانب سے پیروی کررہے سینئر وکیل حذیفہ احمدنی نے بھی کورٹ میں اپنی دلیل پیش کی ۔ غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ کی بینچ نے جمعرات کو وکیل وشنو شنکر جین کی عرضی سنی ۔ ہندو فریقوں کے وکیل جین نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ان کا 17 مئی کو جاری حکم 12 نومبرکو ختم ہورہا ہے ۔ اس معاملہ میں مزید وقت دیا جائے ۔ جین نے اس معاملہ میں فوری سماعت کی اپیل کی تھی ۔

      غور طلب ہے کہ 17 مئی کو سپریم کورٹ نے معاملہ کو لے کر عبوری حکم پاس کیا تھا ۔ اس نے وارانسی ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت دی تھی کہ جس احاطہ میں مبینہ شیولنگ ملا ہے، اس کو محفوظ رکھا جائے ۔ اس درمیان سپریم کورٹ نے اقلیتوں کو گیانواپی میں نماز پڑھنے کی بھی چھوٹ دی تھی ۔

      یہ بھی پڑھئے: مکہ میں پیدا ہوئے مولانا ابوالکلام آزاد کی یہ نایاب تصویریں، کیا آپ نے دیکھیں


      یہ بھی پڑھئے: وزیر اعظم مودی نے مہارشی والمیکی اور سنت شاعر کنک داس کو پیش کیا خراج عقیدت



      دوسری جانب فاسٹ ٹریک کورٹ نے بھی آٹھ نومبر کو اپنے حکم کو چودہ نومبر تک ملتوی کردیا تھا ۔ دراصل کسی نے فاسٹ ٹریک کورٹ میں اپیل کی تھی کہ جہاں مبینہ شیولنگ ملا ہے، وہاں پوجا کی اجازت دی جائے ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: