اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بھوپال میں ہر بچہ نمازی اسکیم کا کامیاب اختتام : بچوں میں انعامات کی تقسیم ۔ دیکھیں ویڈیو

    مسجد کمیٹی کوہ فضا کے زیر اہتمام ہر بچہ نمازی اسکیم ماہ رمضان میں شروع کی گئی تھی اور اس میں بچوں کے لئے چالیس دن فجر کی نمازباجماعت پڑھنے کی شرط کے ساتھ انہیں نماز کے بعد کے درس میں بھی شامل ہوناتھا۔

    مسجد کمیٹی کوہ فضا کے زیر اہتمام ہر بچہ نمازی اسکیم ماہ رمضان میں شروع کی گئی تھی اور اس میں بچوں کے لئے چالیس دن فجر کی نمازباجماعت پڑھنے کی شرط کے ساتھ انہیں نماز کے بعد کے درس میں بھی شامل ہوناتھا۔

    مسجد کمیٹی کوہ فضا کے زیر اہتمام ہر بچہ نمازی اسکیم ماہ رمضان میں شروع کی گئی تھی اور اس میں بچوں کے لئے چالیس دن فجر کی نمازباجماعت پڑھنے کی شرط کے ساتھ انہیں نماز کے بعد کے درس میں بھی شامل ہوناتھا۔

    • Share this:
      بھوپال میں شروع کی گئی ہر بچہ بنے نمازی اسکیم نے کامیابی کے ساتھ اپنا مرحلہ مکمل کرلیا ہے۔اسکیم کے اختتام پربچوں کو سائیکل اور دوسرے انعام سے سرفرازکیا گیا۔ پروگرام میں شامل علمائے دین نے بچوں کو دین کی جانب راغب کرنے کی ایسی اسکیم کو وقت کی ضرورت سے تعبیر کیا۔ بھوپال کونوابوں کی نگری جھیلوں اورتالابوں کے شہر کے نام سے تو سبھی جانتے ہیں لیکن یہ شہر ملک و بیرون ملک میں مساجد کے شہر کے نام سے بھی مشہور ہے۔ اس چھوٹے سے شہرمیں مصر،بنگلہ دیش کے بعد سب سے زیادہ مساجد ہیں۔ مساجد کمیٹی کے تحت یہاں کی مساجد کا جو اندراج کیا گیا ہے وہ 590ہے۔ مساجد کے شہر میں مساجد میں نمازیوں کی کثرت تو رہتی ہے لیکن نمازفجر میں نئی نسل کی کمی یہاں کے لوگوں کو تشویش میں مبتلا کرتی تھی ۔ بھوپال کی مسجد کوہ فضا کے ذمہ داران نئی نسل کو نماز کی جانب راغب کرنے کے لئے اسکیم کا سہارا لیا۔ اس طرح کی اسکیم مسلم ممالک مصر،انڈونیشیا اور پاکستان میں شروع کی جاچکی تھی ۔ مسجد کمیٹی کو شروع میں یہ خوف ہوا کہ انہوں نے بچوں کو نماز کی جانب راغب کرنے کے لئے جو اسکیم شروع کی ہے شاید اس کے لئے انہیں علمائے دین کے اعتراضات کا سامنا کرنا پڑے لیکن انہیں ہر طرف سے تعاون ملا۔ اور جب نیوز18 نے ماہ رمضان میں اس خبرکودکھایا اورملک و بیرون ملک سے انہیں تعاون ملا تو مسجد کمیٹی کے حوصلے اور بلند ہوگئے۔

      مسجد کمیٹی کوہ فضا کے زیر اہتمام ہر بچہ نمازی اسکیم ماہ رمضان میں شروع کی گئی تھی اور اس میں بچوں کے لئے چالیس دن فجر کی نمازباجماعت پڑھنے کی شرط کے ساتھ انہیں نماز کے بعد کے درس میں بھی شامل ہوناتھا۔ مصر،انڈونیشیا اور پاکستان میں شروع کی گئی اس اسکیم میں طلبا کی حاضری کی تعداد اسی فیصد سے آگے نہیں بڑھ سکی جبکہ بھوپال میں شروع کی گئی ہر بچہ نمازی اسکیم میں بچوں کی حاضری کاتناسب 90 فیصد سے بھی اوپررہا ہے۔اسکیم کے تحت پہلے بچوں کا رجسٹریشن کیا گیاتھا جس میں 64 بچوں کی حاضری 90 فیصد سے زیادہ رہی ہے۔ اسکیم کے اختتام کے موقع پر بھوپال کے فور سیزن لان میں تقسیم انعام پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔نیوز18 اردوکے لیے بھوپال سے ڈاکٹر مہتاب عالم کی رپورٹ

      نمازی اسکیم کی بات کی جائے اور خواتین کے تعاون کی بات نہ ہوتوبات کچھ ادھوری سی لگتی ہے ۔ ماہ رمضان میں سحری کے وقت اٹھنا اور چار بجے تک بچوں کو مسجد میں نماز فجر کے لئے پہنچانا آسان نہیں تھا۔ خواتین نے بچوں کو اسکیم سے اس لئے جوڑا تاکہ ان کے بچوں میں وقت کی اہمیت اور نماز کو لیکر ایک خاص ڈسپلن پیدا ہو جائے ۔ اسکیم میں کامیاب بچوں کی ماؤں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو سائیکل آسانی سے خرید کر دے سکتی تھیں لیکن وہ چاہتی تھی کہ ان کے بچوں میں مقابلے کا جذبہ پیدا ہو اور ان میں ایمان کو لیکر بیداری پیدا ہو۔اب جبکہ ان کے بچوں نے اس میں کامیابی حاصل کرلی ہے تو اس سے نہ صرف ان کے بچوں میں نماز کا شوق پیدا ہوگیا ہے بلکہ ان کے والدین بھی نمازی بن گئے ہیں

      مسجد کوہ کے ذریعہ شروع کی گئی ہر بچہ نمازی اسکیم سے دوسرے شہروں کے لوگ بھی متاثرہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ بچوں کو نماز کی جانب متوجہ کرنے کے لئے آئندہ دنوں میں مدھیہ پردیش کے دوسرے شہروں میں بھی یہ اسکیم شروع کی جائے گی تاکہ قوم کے زیادہ سے زیادہ بچوں خود کو اسلامی تعلیم سے آراستہ کرکے نماز کو اپنی زندگی کا حصہ بنا سکیں۔
      First published: