کسان احتجاج:ہریانہ کے سی ایم کھٹرکابڑابیان،کہا۔کسان تحریک کے پیچھےکانگریس اورکمیونسٹ پارٹیوں کاہاتھ
Farmers Protest: سی ایم منوہر لال کھٹر نے کسان مہاسامیلن میں پہنچنے سے پہلے مخالفین کی کارکردگی پر بیان دیا ۔ انہوں نے کسان تحریک کے پیچھے کانگریس اور کمیونسٹ کا ہاتھ بتایا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jan 11, 2021 12:25 AM IST

کسان آندولن: وزیر زراعت سے ملے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ، کہا- دو تین دنوں میں نکل سکتا ہے مسئلے کا حل۔ تصویر: اے این آئی
چندی گڑھ :ہریانہ کے وزیر اعلی ٰمنوہر لال کھٹر نے زرعی کے قانون کے خلاف جاری تحریک میں کانگریس ، کمیونسٹوں کی جانب سے مالی مدد کی جارہی ہے۔ کھٹر نے الزام لگایا کہ اس تحریک کے پیچھے کانگریس اور کمیونسٹ جماعتیں ہیں۔ ہریانہ کے کملا گاؤں میں کسانوں کی ریلی میں کالے جھنڈے دکھانے کے معاملے میں ، سی ایم منوہر لال کھٹر نے دیر شام ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ زرعی قانون کے بارے میں کوئی الجھن ہے۔ کسانوں سے بات کرنے کے لئے ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا اور اس میں کسانوں کی رضامندی بھی تھی ، لیکن کچھ لوگوں نے اس نعرے بازی کی اور اس رضامندی کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا۔ جس کے بعد سیکیورٹی کی وجہ سے میرے ہیلی کاپٹر کو ہٹانا پڑا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی بھی معاملہ کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جاتا ہے۔ جمہوریت میں ، ہر ایک کو بولنے کا حق حاصل ہے۔ چاہے اپوزیشن جماعتیں کانگریس ہو یا کمیونسٹ پارٹی کے لوگ ، انہیں غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے انہیں جمہوریت پر اعتماد پیدا کرنا چاہئے ورنہ لوگ انہیں سبق ضرور سکھائیں گے۔
Today's incident gave a message to people, bigger than what I'd intended to give. These people have defamed the farmers because a farmer doesn't have such nature. A farmer can be less educated or simple but he's sensible: Haryana CM on protest at his scheduled Kisan Mahapanchayat pic.twitter.com/2TUyg7X33a
— ANI (@ANI) January 10, 2021
کھٹر نے کہا کہ انہوں نے احتجاجی کسانوں سے بات چیت کی ہے۔ انہوں نے علامتی احتجاج کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ ہریانہ میں 5000 کسان، کسان مہاسمیلن میں پہنچے جو زرعی بل کی حمایت میں تھے۔ ان کی بھی مخالفت کی گئی۔ یہ صحیح نہیں ہے۔ ہماری قوم میں ایک مضبوط جمہوریت ہے جہاں ہر ایک کو اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے۔ ہم نے ان مبینہ کسانوں اور رہنماؤں کے بیانات کو کبھی نہیں روکا اور انہیں حمل ونقل کی اجازت ہے۔
It's not right to obstruct anyone who wants to speak. I don't think people will tolerate violation of provisions given by Dr BR Ambedkar. Congress had attempted to finish democracy in 1975. At that time people identified their disgusting work & threw them out of power: Haryana CM https://t.co/hJnXjB5zeQ
— ANI (@ANI) January 10, 2021
وزیر اعلی ٰمنوہر لال کھٹر نے کہا جو بھی بولنا چاہتے ہے اسے روکنا ٹھیک نہیں ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ لوگ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی جانب سے فراہم کیے گئے حقوق کی خلاف ورزی کو برداشت کریں گے۔ کانگریس نے 1975 میں جمہوریت کے خاتمے کی کوشش کی تھی۔ اس وقت لوگوں نے ان کی گھناؤنی باتوں کو پہچان لیا اور انہیں اقتدار سے بے دخل کردیا۔ غور طلب ہے کہ آج ہریانہ کے شہر کرنال میں کرشی مہاپنچایت میں ہزاروں کسان جمع تھے۔ اس کا اہتمام بی جے پی نے کیا تھا لیکن کچھ کسان تنظیمیں اس پروگرام کی مخالفت کر رہی تھیں