ہاتھرس واقعہ : متاثرہ کنبہ نے رات میں لکھنو جانے سے کیا انکار ، سی بی آئی کی ٹیم پہنچی تھانہ
Hathras Case : ہاتھرس کے ایس پی ونیت جیسوال نے بتایا کہ اترپردیش پولیس اور انتظامیہ کی ایک ٹیم متاثرہ کے کنبہ کو سخت سیکورٹی میں لکھنو لے کر جائے گی ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Oct 11, 2020 09:37 PM IST

ہاتھرس واقعہ : متاثرہ کنبہ نے رات میں لکھنو جانے سے کیا انکار ، سی بی آئی کی ٹیم پہنچی تھانہ
اترپردیش کے ہاتھرس میں 14 ستمبر کو دلت لڑکی کی مبینہ اجتماعی آبروریزی کے واقعہ کی جانچ سی بی آئی نے اپنے ہاتھ میں لے لی ہے ۔ اتوار کو سی بی آئی کی ٹیم جانچ کی شروعات کرنے کیلئے سب سے پہلے چندپا پولیس اسٹیشن پہنچی ۔ بتایا جارہا ہے کہ سی بی آئی کی ٹیم کے ساتھ فورینسک ٹیم بھی موجود رہے گی ۔ وہیں پیر کی صبح متاثرہ کے گاوں پہنچ کر جائے واقعہ کا معائنہ کرسکتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق 15 دنوں تک سی بی آئی کی ٹیم ہاتھرس میں میں ٹھہر کر معاملہ کی جانچ کرے گی ۔
متاثرہ کے بھائی کے مطابق ہم رات میں لکھنو کا سفر نہیں کرنا چاہتے ہیں ۔ وہیں کبنہ کے انکار کے بعد پولیس نے جانکاری دی ہے کہ اب لکھنو کیلئے پیر کی صبح ساڑھے پانچ بجے نکلنا ہے ۔ آپ کو بتادیں کہ ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں ازخود نوٹس لیا ہے ۔ یہ نہیں ، اس پورے معاملہ کو لے کر کنبہ نے اپنی جان کو خطرہ بتایا تھا ، جس کی وجہ سے انہیں پولیس تحفظ فراہم کرایا گیا ہے ۔
Family members of Hathras alleged gang-rape victim to appear before Lucknow Bench of Allahabad High Court tomorrow.
"We've made it clear that we'll not travel during the night. We've been asked by police to be ready to leave for Lucknow by 5.30am tomorrow," says victim's brother pic.twitter.com/jHsjgduyvN
— ANI UP (@ANINewsUP) October 11, 2020
ہاتھرس کے ایس پی ونیت جیسوال نے بتایا کہ اترپردیش پولیس اور انتظامیہ کی ایک ٹیم انہیں سخت سیکورٹی میں لکھنو لے کر جائے گی ۔ پولیس کی ٹیم میں دو سینئر افسران ، ایک سی او اور ایک مجسٹریٹ شامل ہیں ۔ یہ افسران متاثرہ کنبہ کو لکھنو لے جانے کے دوران سیکورٹی کی نگرانی کریں گے ۔
مبینہ آبروریزی کی شکار 19 سالہ لڑکی کی دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں 29 ستمبر کو موت ہوگئی تھی ۔ ابھی تک ہاتھرس واقعہ کی جانچ ایس آئی ٹی کررہی تھی ۔ حال ہی میں اس جانچ کو پوری کرنے کیلئے یوپی حکومت نے 10 دنوں کا مزید وقت دیا تھا ، تاکہ سچ سامنے آسکے ۔ تاہم اب یہ معاملہ سی بی آئی کے پاس پہنچ گیا ہے ۔