اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Hijab تنازعہ پر اسدالدین اویسی نے کہا- میں رہوں یا نہ رہوں، ایک دن حجاب پہنی بچی بنے گی وزیر اعظم

    کرناٹک (Karnataka) میں حجاب تنازعہ (Hijab Controversy) کو لے کر اٹھے سیاست کے بعد اب سیاسی گلیاروں میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کرناٹک سے لے کر گجرات تک اس معاملے پر احتجاج ہو رہے ہیں۔ یہ معاملہ مسلسل بڑھتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس درمیان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی (Asaduddin Owaisi) نے حجاب کو لے کر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’میں رہوں یا نہیں رہوں ایک دن حجاب پہنی بچی وزیر اعظم بنے گی۔

    کرناٹک (Karnataka) میں حجاب تنازعہ (Hijab Controversy) کو لے کر اٹھے سیاست کے بعد اب سیاسی گلیاروں میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کرناٹک سے لے کر گجرات تک اس معاملے پر احتجاج ہو رہے ہیں۔ یہ معاملہ مسلسل بڑھتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس درمیان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی (Asaduddin Owaisi) نے حجاب کو لے کر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’میں رہوں یا نہیں رہوں ایک دن حجاب پہنی بچی وزیر اعظم بنے گی۔

    کرناٹک (Karnataka) میں حجاب تنازعہ (Hijab Controversy) کو لے کر اٹھے سیاست کے بعد اب سیاسی گلیاروں میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کرناٹک سے لے کر گجرات تک اس معاملے پر احتجاج ہو رہے ہیں۔ یہ معاملہ مسلسل بڑھتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس درمیان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی (Asaduddin Owaisi) نے حجاب کو لے کر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’میں رہوں یا نہیں رہوں ایک دن حجاب پہنی بچی وزیر اعظم بنے گی۔

    • Share this:
      نئی دہلی: کرناٹک (Karnataka) میں حجاب تنازعہ (Hijab Controversy) کو لے کر اٹھے سیاست کے بعد اب سیاسی گلیاروں میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کرناٹک سے لے کر گجرات تک اس معاملے پر احتجاج ہو رہے ہیں۔ یہ معاملہ مسلسل بڑھتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس درمیان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی (Asaduddin Owaisi) نے حجاب کو لے کر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’میں رہوں یا نہیں رہوں ایک دن حجاب پہنی بچی وزیر اعظم بنے گی۔

      اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر اسدالدین اویسی نے ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے۔ اس میں وہ حجاب معاملے پر بول رہے ہیں۔ اس میں انہیں کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ’ہم اپنی بیٹیوں کو انشااللہ، اگر وہ یہ فیصلہ کرتی ہیں کہ ابا امی میں حجاب پہنوں گی، تو ابا امی پہلے بولیں گے بیٹا پہن، تجھے کون روکتا ہے، ہم دیکھیں گے۔ حجاب پہنیں گے، نقاب پہنیں گے، کالج بھی جائیں گے۔ کلکٹر بھی بنیں گے۔ ڈاکٹر بھی بنیں گے، بزنس مین، ایس ڈی ایم بھی بنیں گے اور کانپور کے عوام تم یاد رکھنا میں زندہ رہوں یا نہ رہوں، دیکھنا ایک دن اس ملک کی ایک بچی حجاب پہن کر وزیر اعظم بھی بنے گی۔

      واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسدالدین اویسی نے حجاب کی حمایت میں اپنا ردعمل ظاہر کرچکے ہیں۔ انہوں نے پہلے کہا تھا کہ ہندوستان کا آئین اختیار دیتا ہے کہ آپ چادر اوڑھیں، نقاب پہنیں یا حجاب پہنیں۔ انہوں نے پٹا سوامی کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پٹا سوامی کا فیصلہ آپ کو اس بات کی اجازت دیتا ہے۔ یہ ہم لوگوں کی پہچان ہے۔ انہوں نے کہا تھا، ’میں سلام کرتا ہوں اس لڑکی کو، جس نے ان لڑکوں کو جواب دیا تھا۔ اویسی نے یوپی میں ایک ریلی میں بھی کہا تھا کہ مسلم خواتین بغیر کسی خوف کے حجاب پہن سکتی ہے۔

      وہیں پولیس نے ہفتہ کو گجرات کے مختلف شہروں میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کئی عہدیداران کو حراست میں لیا ہے۔ کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں طالبات کو کلاسیز میں حجاب پہننے کی اجازت نہیں دیئے جانے کے خلاف گجرات کے مختلف شہروں میں احتجاج کو ناکام کرنے کے لئے پولیس نے یہ قدم اٹھایا۔

      افسران نے بتایا کہ سورت میں احتجاج کی خبر سوشل میڈیا پر نشر کئے جانے کے بعد بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا تھا، جبکہ احمد آباد میں حجاب کی حمایت میں دستخطی مہم شروع کئے جانے سے پہلے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے کئی کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: