اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہماچل پردیش انتخابات : کانگریس کو پرانی پینشن سے امید تو بی جے پی کو خواتین کا ساتھ

    ہماچل پردیش انتخابات : کانگریس کو پرانی پینشن سے امید تو بی جے پی کو خواتین کا ساتھ

    ہماچل پردیش انتخابات : کانگریس کو پرانی پینشن سے امید تو بی جے پی کو خواتین کا ساتھ

    Himachal Pradesh Assembly Election 2022 : ہماچل پردیش کی ہواوں میں ٹھنڈ ہونے کے ساتھ ریاست میں ہفتہ کو ہونے والی ووٹنگ سے پہلے سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے ۔ یہاں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان آمنے سامنے کا مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Himachal Pradesh | Shimla
    • Share this:
      شملہ : ہماچل پردیش کی ہواوں میں ٹھنڈ ہونے کے ساتھ ریاست میں ہفتہ کو ہونے والی ووٹنگ سے پہلے سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے ۔ یہاں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان آمنے سامنے کا مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ کانگریس اقتدار میں آتے ہی پرانی پینشن اسکیم کی واپسی اور خواتین کو 1500 روپے فی ماہ امداد دینے کے اپنے وعدے پر سوار ہے تو وہیں بی جے پی خواتین ووٹروں کی حمایت اور وزیر اعظم مودی کے کرشمے کے بھروسے ووٹروں کے درمیان ہے ۔ ریاست میں بی جے پی کے ہر ایک ہورڈنگ پر ہماچلی ٹوپی میں اہم طور سے وزیر اعظم ووٹ کیلئے اپیل کرتے نظر آرہے ہیں ، کیونکہ وہ یہاں کافی مقبول ہیں ۔ 69 سیٹوں کی ایک چھوٹی سے اسمبلی میں بی جے پی کے 20 باغی میدان میں ہیں، جو ریاستی بی جے پی کی اعلی قیادت میں تقسیم کی جانب اشارہ کرتے ہیں ۔

      اسمبلی انتخابات کی نبض ٹٹولنے شملہ جاتے ہوئے نیوز18 نے مقامی کانگریس اور بی جے پی دفاتر کے پاس تاش کھیل رہے ریٹائرڈ سرکاری افسران کے ایک گروپ سے ملاقات کی ۔ وہ یہ کہنے کیلئے وقفہ لیتے ہیں کہ یہ کانگریس کا ہی محل ہے ۔ ہماچل میں یہ سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ پینشن ہولڈر ہی ہیں، جو ہر مرتبہ سرکار بدلتے ہیں ۔ اس مرتبہ وہ کانگریس کو ووٹ دے رہے ہیں ۔ 2016 میں ایک سرکاری نوکری سے ریٹائرڈ ہوئے اشوک سہگل کا دعوی ہے کہ انہیں ریاستی سرکار سے 16 لاکھ روپے لینے ہیں، لیکن ایک 'خرابی' کی وجہ سے پیسہ پھنس گیا ہے اور وزیر اعلی جے رام ٹھاکر سے اب کوئی امید نہیں باقی رہ گئی ہے ۔

      وہیں او پی ایس کو لاگو کرنے کے کانگریس کے وعدے کا مقابلہ کرنے کیلئے بی جے پی نے اس معاملہ کو دیکھنے کیلئے ایک کمیٹی کا وعدہ کیا ہے، لیکن ریٹارڈ سرکاری افسر ہری ورما ناراض ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے کوئی کام نہیں کیا، ہماری پینشن بھی روک دی گئی ، ہم عدالت گئے ، لیکن بے کار ۔ پرینکا گاندھی نے پرانی پینشن اسکیم کا وعدہ کیا ہے ، ہم اس کے حق میں ہیں ۔

      یہ بھی پڑھئے: COP 27: جنگوں کے مقابلے میں آفات سے 3 گنا زیادہ لوگ بے گھر ہوئے ہیں! آخر اس کی کیا ہے وجہ؟


      یہ بھی پڑھئے: گیانواپی میں شیولنگ پوجا کی عرضی پر فیصلہ موخر، ’مسجد وقف جائیداد کے طور پر رجسٹرڈ‘ 



      وہیں ہماچل پردیش کی خواتین مہنگائی سے پریشان ہونے کے باوجود بی جے پی کے حق میں دکھ رہی ہیں ۔ سولن میں سبزی خرید رہی کچھ خواتین نے نیوز18 کو بتایا کہ بی جے پی نے خواتین کیلئے بہت کچھ کیا ہے۔ ہم اپنے بینک کھاتے میں پیسہ ڈالنے کے اس وعدے ( کانگریس کے ذریعہ خواتین کیلئے 1500 روپے کا وعدہ) پر یقین نہیں کرتے ہیں ۔ پارٹیاں جھوٹے وعدے کرتی رہتی ہیں ۔ ہمارے بچے اہلیت کے مطابق سرکاری نوکری چاہتے ہیں ۔ اب پینشن نہیں ہے ۔ بی جے پی کو اس کو ٹھیک کرنا چاہئے ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: