یوم تعلیم کے موقع پر رانچی یونیورسٹی میں منعقدہ بین الاقوامی ویبینار میں مولانا آزاد کو ہندو مسلم اتحاد کا پیغامبر قرار دیا گیا
رانچی یونیورسٹی کے مولانا آزاد ریسرچ سنٹر میں ’قومی یوم تعلیم‘کے موقع پر’مولانا آزاد کے افکارکی معنویت اکیسویں صدی میں’ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی ویبینار کا انعقاد کیاگیا، جس کا افتتاح رانچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر رمیش کمار پانڈے نے کیا۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Nov 12, 2020 01:31 AM IST

یوم تعلیم کے موقع پر ’مولانا آزاد کے افکارکی معنویت اکیسویں صدی میں" کےعنوان سے بین الاقوامی ویبینار کا انعقاد
رانچی:آج رانچی یونیورسٹی کے مولانا آزاد ریسرچ سنٹر میں ‘‘یوم تعلیم‘‘ کے موقع پر ’مولانا آزاد کے افکارکی معنویت اکیسویں صدی میں’ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی ویبینار کا انعقاد کیا گیا، جس کا افتتاح رانچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر رمیش کمار پانڈے نے کیا۔ انہوں نے ایکسویں صدی میں مولانا آزاد کی معنویت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مولانا آزاد کو ہندو مسلم اتحاد کا پیغامبر کہتے ہوئے ان کی عظمت، مقام و مرتبہ پر گفگتگو کی۔ مولانا آزاد کالج کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر زبیر احمد نے اپنے کلیدی خطبہ میں ہندوستان کی تحریک آزادی کےحوالے سے مولانا آزاد کی قربانیوں اور ان کی خدمات کاجائزہ پیش کیا اور ان کی قائدانہ شخصیت کے ہر پہلو کا تفصیلی تجزیہ پیش کرتے ہوئے انہیں عظیم قائد قرار دیا۔
اس سے پہلے شعبہ اردو کی طالبہ ماہ پارہ امین نے مولانا آزاد کی ایک نعت ترنم میں پیش کیا، جو بہت پسند کی گئی۔ ڈاکٹر زین رامش استاذ شعبہ اردو ونو بابھاوے یونیورسٹی نے اکیسویں صدی میں مولانا آزاد کے افکار کی معنویت کے حوالے سے بہت ہی بصیرت افروز گفتگو کی۔ ان کےتعلیمی افکار ونظریات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ رانچی یونیورسٹی کے سابق استاذ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر سرور ساجد نے مولانا آزاد کی تصنیف ‘‘جامع الشواہد‘‘ کا تحقیقی وتنقیدی مطالعہ پیش کیا۔ انہوں نے اس کتاب کی روشنی میں مولانا آزاد کو ہندو مسلم اتحاد کا علمبر دار اور اسلام کی وسیع المشربی، مذہبی رواداری کے نکات کو اجاگر کیا۔
کریم سٹی کالج جمشید پور کے شعبہ اردو کے استاذ ڈاکٹر افسر کاظمی نے مولانا آزاد کے قومی نظریہ کے عنوان سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا آزاد کے افکار ونظریات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ ان کی دانشوری کی معنویت کو اکیسویں صدی میں مسلّم قرار دیا۔ مولانا آزاد کے افکار کا تجزیہ ایکسویں صدی کے تناظر میں ‘‘عنوان کے تحت ہگلی محسن کالج کے شعبہ اردو کے صدر ڈاکٹر عمر غزالی نے مولانا آزاد کےتعلیمی نظریات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم کی حیثیت سے جو انہوں نے کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔ ڈاکٹر عمر غزالی نے مولانا آزاد کو ایک سچا محب وطن قرار دیتے ہوئے ہندو مسلم اتحاد کا پیامبر قرار دیا۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ریجنل ڈائرکٹر ڈاکٹر امام اعظم نے مولانا آزاد کی شخصیت اور تحریک آزادی میں ان کی قربانیوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نےجیل کی جو صعوبتیں جھیلیں اور جو مظالم برطانوی حکومت نے کئے ان نکات پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔ مولانا آزاد کے خطبات کے اقوال بھی پیش کئے۔ ڈاکٹر جمال احمد صدر شعبہ اردو سنت کولمبس کالج ہزاری باغ نےمولانا آزاد کی دانشوری اور ان کے تعلیمی نظریات پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ شعبہ کی طالبہ نازیہ نے مولانا آزاد کی ایک غزل ترنم میں پیش کرکے لوگوں کو محظوظ کیا۔
