پلوامہ حملے کے 10 دنوں کے اندر دوسرا دہشت گردانہ حملہ کرنے والے تھے پاکستانی دہشت گرد، سابق آرمی کمانڈر کا انکشاف

 اس بات کا انکشاف سابق چنار کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلون (ریٹائرڈ) نے اپنی نئی کتاب 'کتنے غازی آئے، کتنے غازی گئے' میں کیا ہے۔

اس بات کا انکشاف سابق چنار کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلون (ریٹائرڈ) نے اپنی نئی کتاب 'کتنے غازی آئے، کتنے غازی گئے' میں کیا ہے۔

اس بات کا انکشاف سابق چنار کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلون (ریٹائرڈ) نے اپنی نئی کتاب 'کتنے غازی آئے، کتنے غازی گئے' میں کیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jammu and Kashmir | Delhi
  • Share this:
    نئی دہلی. جموں و کشمیر کے پلوامہ میں 14 فروری 2019 کو پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے 10 دنوں کے اندر، دہشت گرد ہندوستانی سکیورٹی فورسز پر ایک اور بڑا خودکش حملہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔ پلوامہ حملے میں جہاں سی آر پی ایف کے 40 جوان شہید ہوئے تھے لیکن دوسری بار دہشت گردوں کی سازش ناکام ہوگئی کیونکہ سکیورٹی اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو پاکستانی شہریوں سمیت 3 دہشت گردوں کو مار گرایا تھا۔ اس بات کا انکشاف سابق چنار کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلون (ریٹائرڈ) نے اپنی نئی کتاب 'کتنے غازی آئے، کتنے غازی گئے' میں کیا ہے۔

    کے جے ایس ڈھلون نے کتاب میں لکھا ہے کہ بہت سے لوگ پلوامہ جیسے خودکش حملے کے بارے میں نہیں جانتے، جس کی منصوبہ بندی فروری 2019 میں ہی کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ وہ بتاتے ہیں کہ 'ایک ممکنہ خودکش حملہ آور نے اپنے ارادوں کو ظاہر کرنے کے لیے دھماکہ خیز مواد اور دیگر ہتھیاروں کے ساتھ ویڈیو بنائی تھی۔

    دہشت گردوں کی منصوبہ بندی سامنے آتے ہی ایجنسیاں الرٹ ہوگئیں۔
    آپ کو بتاتے چلیں کہ 14 فروری 2019 کو پلوامہ میں ایک خودکش حملہ آور نے اپنی کار سی آر پی ایف کے قافلے کی بس سے ٹکرا دیا تھا جس میں 40 فوجیوں کی جانیں چلی گئی تھیں اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھئے: پاکستان کی بڑھی فکر،دہشت گردوں کےہاتھ لگ رہےہیں خطرناک ہتھیار، لمحہ بھرمیں کرسکتےہیں تباہ!

    وہیں ڈھلون لکھتے ہیں، "تاہم، جب انٹیلی جنس اور دیگر ایجنسیوں کو اس (دوسرے) حملے کی سازش کا علم ہوا تو وہ فوراً اس ماڈیول کو ختم کرنے میں مصروف ہو گئے"۔

    سابق چنار کور کمانڈر کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد انٹیلی جنس ایجنسیوں، جموں و کشمیر پولیس اور ہندوستانی فوج نے اپنی کارروائیاں تیز کر دیں اور جنوبی کشمیر کے علاقے میں جیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیموں کے نیٹ ورک کو گھسنے میں بہت کامیاب رہے تھے۔

    ہندوستان کا انتہائی مطلوب دہشت گرد پاکستان میں مارا گیا، نامعلوم حملہ آوروں نے ماری گولی

    انہوں نے بتایا کہ ایجنسیاں مسلسل کام کر رہی تھیں اور توریگام گاؤں میں جیش دہشت گردوں کے اس ماڈیول کی موجودگی کے بارے میں خفیہ معلومات جمع کر رہی تھیں جہاں وہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    فوج اور پولیس کے مشترکہ آپریشن میں دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا۔
    ڈھلون نے کولگام میں جے اینڈ کے پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس امان کمار ٹھاکر کو مقامی راشٹریہ رائفلز (RR) یونٹ کے ساتھ دہشت گردوں کے بارے میں معلومات کا اشتراک کرنے اور اپنے جوانوں کے ساتھ سامنے سے آپریشن کی قیادت کرنے کا سہرا دیا۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: