اپنا ضلع منتخب کریں۔

    حیدرآباد: پولیس کمشنر کے دعوت افطار کے بینرمیں اردو املا کی فاش غلطیاں۔ اردوداں حلقوں میں برہمی

    نیوز18 اردوڈاٹ کام  کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بابوراؤنے کہا کہ حیدرآباد ٹریفک پولیس کسی بھی طبقہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں چاہتی تھی اور نہ ٹریفک پولیس کی نیت میں کوئی کھوٹ  تھا۔

    نیوز18 اردوڈاٹ کام کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بابوراؤنے کہا کہ حیدرآباد ٹریفک پولیس کسی بھی طبقہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں چاہتی تھی اور نہ ٹریفک پولیس کی نیت میں کوئی کھوٹ تھا۔

    نیوز18 اردوڈاٹ کام کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بابوراؤنے کہا کہ حیدرآباد ٹریفک پولیس کسی بھی طبقہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں چاہتی تھی اور نہ ٹریفک پولیس کی نیت میں کوئی کھوٹ تھا۔

    • Share this:
      ایک جانب تلنگانہ حکومت اردو کے فروغ کے بلند بانگ دعوے کرتی ہے ۔ وہیں دوسری جانب محکمہ پولیس کی جانب سے دی گئی دعوت افطار کی پارٹی میں لگائے گئے بینر میں اردو املا کی کئی غلطیاں پائی گئیں ہیں ۔ فی الوقت یہ بینر سوشل میڈیا پر مذاق کا موضوع بن گیا ہے ۔ اس بینرکو لے کر فیس بک ۔ واٹس ایپ پر لوگ طرح طرح کے کمنٹس کررہے ہیں ۔ اردو املے کی غلطیاں دیکھنے کے بعد اردو داں طبقہ کا سرشرم سے جھک گیا ہے۔ بعض افراد اس کو فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے اسے اردوزبان کا اٹھتا جنازہ قرار دے رہے ہیں۔ جبکہ بعض دیگرافراد نے اسے محکمہ پولیس میں اردو داں افراد کی عدم موجودگی سے تعبیر کیاہے ۔ محکمہ پولیس نےاردو بینرتحریرکرتے ہوے اردو دوستی کا ثبوت تو دیا مگرغلطیوں کی وجہ سے یہ مذاق کا موضوع بن گیا ہے ۔

      ہم آپ کو بتادیں کے حیدرآباد پولیس کی جانب سے لگائے گئے بینرمیں دعوت افطار کو داوتِ افطارتحریرکیاگیاہے۔ اس طرح کمشنر آف پولیس کو کامیشنرآف پولیس لکھاگیاہے۔ جبکہ حیدرآباد ٹریفک پولیس ساؤتھ زون کوحیدرآباد ٹرافک پولیس ساؤت زون لکھاگیاہے۔ ان غلطیوں کے متعلق جب نیوز18 اردوڈاٹ کام نے حیدرآباد کے ڈپٹی کمشنرآف پولیس ٹریفک کے بابوراؤ سے بات کی توانہوں نے کہا کہ فلیکس بنانے والے نے املا کی غلطیاں کی ہیں اورلوگ چھوٹی سے غلطیوں کو سوشل میڈیا پرموضوع بحث بنارہے ہیں۔

      نیوز18 اردوڈاٹ کام کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بابوراؤ نے کہا کہ حیدرآباد ٹریفک پولیس کسی بھی طبقہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں چاہتی تھی اور نہ ٹریفک پولیس کی نیت میں کوئی کھوٹ تھا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ غلطیوں کی نشاندہی ہوتے ہی ٹریفک پولیس نے بینر کونکال دیاہے۔ بابوراؤ کا کہنا ہے کہ فلیکس بنانے والے نے انجانے میں غلطیاں ہوگئی ہے۔ ڈپٹی کمشنرآف پولیس ٹریفک نے اس پورے معاملے کے لیے بہ آسانی فلیکس بنانے والے کوذمہ دار ٹہرادیاہے۔ کیاہے محکمہ پولیس کی جانب سے ان بینرس کی تیاری کے لیے کس آفسر کو مامور نہیں کیاگیاتھا؟ کیا ان بینرس کی تیاری کے لیے پہلے تحریری مواد تیار نہیں کیا گیا؟۔ کیا بینرتیارہونے کے بعد پرنٹ سے پہلے محکمہ کے اعلیٰ افسروں نے اس کا پروف بھی نہیں کیا؟۔ وہیں محکمہ پولیس نے ذرائع نے نیوز18 اردو کو بتایا کہ دراصل ٹریفک پولیس کی جانب سے صرف تلگوبینرس ہی دعوت افطار کے لیے تیارکیے گئے تھے۔تاہم آخری لحمات میں اردو زبان کے بینر کا فیصلہ کیاگیاتھا۔ اس لیے ان بینرس کا پروف نہیں کیاجاسکا۔

      واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت نے ریاست میں اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیاہے۔ تاہم ریاست میں اب بھی اردو کو اس کا جائز مقام نہیں ملا ہے۔ اس لیے سرکاری محکموں اورافسروں سے وقفہ وقفہ سے ایسی غلطیاں ہوجاتی ہے جس سے اردو داں طبقہ کو مایوسی کا سامنا ہوتاہے۔ وہیں سماجی تنظیموں کا کہناہے کہ اس معاملہ پرحیدرآباد کے پولیس کمشنر انجی کمار کو معذرت خواہی کرنی چاہیے

      First published: