اپنا ضلع منتخب کریں۔

    آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ : دہلی سے اہم ملزم منصورخان اور بنگلورو سے عمر شریف گرفتار

    ای ڈی نے آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملے کے اہم ملزم منصورخان ۔(تصویر:سوشل میڈیا)۔

    ای ڈی نے آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملے کے اہم ملزم منصورخان ۔(تصویر:سوشل میڈیا)۔

    ای ڈی نے آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملے کے اہم ملزم منصورخان کو دہلی سے گرفتارکیاہے۔ بتایا جارہاہے کہ ای ڈی کو منصور کے بارے خفیہ جانکاری ملی تھی کہ وہ دوبئی سے دہلی آرہاہے

    • Share this:
      حلال سرمایہ کاری کے نام پر آئی ایم اے کمپنی کی دھوکہ دہی کے بعد ایک جانب ہزاروں خاندان پریشان ہیں اورانصاف کے منتظرہیں تو وہیں دوسری طرف اہم شخصیات کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملے میں 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ای ڈی نے آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملے کے اہم ملزم منصورخان کو دہلی سے گرفتارکیاہے۔ بتایا جارہاہے کہ ای ڈی کو منصور کے بارے خفیہ جانکاری ملی تھی کہ وہ دوبئی سے دہلی آرہاہے۔ ای ڈی نے اسے ایئر پورٹ سے گرفتار کرلیا۔ جبکہ دوسرے ملزم عمرشریف کوبنگلورو سے ایس آئی ٹی نے گرفتار کیاہے۔عمرشریف،منصور اورآئی ایم اے کے لئے تشہیر کا کام کرتا تھا۔ایس آئی ٹی نے عمر کو 22 جولائی تک کے لئے عدالتی تحویل میں بھیج دیاہے۔

      آئی ایم اے کمپنی کی دھوکہ دہی کے معاملے ایس آئی ٹی نے کئی اہم افراد کو گرفتار کیاہے۔ اس سے پہلے بنگلورو کے معروف عالم دین مولانا حنیف افسرعزیزی کو بھی پولیس نے گرفتار کیاہے۔اس کے علاوہ پولیس نے ریاست کرناٹک کے سابق وزیرآرروشن بیگ کو حراست میں لیکرپوچھ تاچھ بھی کی تھی۔واضح رہے کہ کئی کروڑوں روپئے کے آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ کی جانچ کے لئے تشکیل دی گئی خصوصی جانچ ٹیم نے گذشتہ ماہ شہر کے دو مقامات بشمول آئی ایم اے گولڈ یشونت پور اور آئی ایم اے گولڈ تلک نگر میں چھاپوں کےدوران 83.26لاکھ روپئے مالیت کے طلائی اور نقروی زیورات ضبط کرلئے تھے۔

      پولیس کے پریس ریلیز کے مطابق 41.60لاکھ روپئے مالیت کے ایک کیلو 300گرام طلائی زیورات،2.20لاکھ روپئے مالیت کے 5.5کیلو نقروی زیورات اور 2000روپئے نقد رقم تلک نگر کی دکان سے ضبط کی گئی،31.04لاکھ روپئے مالیت کے طلائی زیورات،8.40لاکھ روپئے مالیت کے نقروی زیورات یشونت پور کی دکان سے ضبط کئے گئے۔اس دھوکہ دہی کے سلسلہ میں گرفتار 12ڈائرکٹرس سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔
      First published: