’وبائی بیماری میں فوڈ سبسڈی نے انتہائی غربت کو کم رکھا‘ IMF ورکنگ پیپر سے آئی سامنے بات
پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا (PMGKAY) کے تحت مرکز ہر ماہ 5 کلو گرام اناج مفت فراہم کرتا ہے۔ اضافی مفت اناج نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے) کے تحت 2 تا 3 روپے فی کلو گرام کی رعایتی شرح پر فراہم کردہ عام کوٹے سے زیادہ ہے۔
پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا (PMGKAY) کے تحت مرکز ہر ماہ 5 کلو گرام اناج مفت فراہم کرتا ہے۔ اضافی مفت اناج نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے) کے تحت 2 تا 3 روپے فی کلو گرام کی رعایتی شرح پر فراہم کردہ عام کوٹے سے زیادہ ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (International Monetary Fund) کے ورکنگ پیپر کے مطابق مفت غذائی اجناس کے حفاظتی جال نے کووڈ۔19 کے معاشی جھٹکے کو کم کیا۔ غریبوں کو انشورنس فراہم کی اور وبائی سال 2020 کے دوران انتہائی غربت کی سطح میں کسی بھی تیزی سے اضافے کو روکا۔ یہ مقالہ ہندوستان، بنگلہ دیش، بھوٹان اور سری لنکا کے لیے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سرجیت بھلا اور وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل کے سابق پارٹ ٹائم ممبر، نیویارک میں مقیم ماہر اقتصادیات کرن بھسین اور سابق چیف اکنامک ایڈوائزر حکومت ہند اروند ورمانی نے لکھا ہے۔
مقالے میں کہا گیا ہے کہ انتہائی غربت پہلے سے وبائی سال 2019 میں 0.8 فیصد تک کم تھی اور خوراک کی منتقلی اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی تھی کہ یہ وبائی سال 2020 میں اس نچلی سطح پر رہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عالمی بینک نے انتہائی غربت کی تعریف 2011 کی قوت خرید کی برابری کی شرائط کے مطابق ہر روز 1.9 ڈالر سے کم رہنے والے لوگوں کے حصے کے طور پر کی تھی۔ مزید پڑھیں: موہن بھاگوت نے کشمیری پنڈتوں سے کہا- آئندہ سال ایسے بسنا کہ پھر کوئی اجاڑ نہ سکے
اس میں کہا گیا ہے کہ انتہائی غربت کی نچلی سطح 2019 (0.76 فیصد) اور 2020 (0.86 فیصد) دونوں میں 0.8 فیصد کے قریب ہے۔ اس بات کا اشارہ ہے کہ سرکاری غربت کی لکیر اب 3.2 ڈالر ہونے کی ضرورت ہے۔ پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا مارچ 2020 میں شروع کی گئی تھی اور پچھلے مہینے مرکزی کابینہ نے اس اسکیم کو ستمبر 2022 تک بڑھا دیا تھا۔
پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا (PMGKAY) کے تحت مرکز ہر ماہ 5 کلو گرام اناج مفت فراہم کرتا ہے۔ اضافی مفت اناج نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے) کے تحت 2 تا 3 روپے فی کلو گرام کی رعایتی شرح پر فراہم کردہ عام کوٹے سے زیادہ ہے۔
تاہم کچھ ماہرین اقتصادیات احتیاط کی بات کرتے ہیں۔ ہندوستان کے سابق چیف شماریات دان پرناب سین نے کہا کہ غربت کو کم کرنے کے لیے آپ کو آمدنی کی تقسیم کی ضرورت ہے۔ سرکاری طور پر ہم آمدنی کی تقسیم کا ڈیٹا تیار نہیں کرتے، ہمارے پاس اخراجات کا ڈیٹا ہوتا ہے۔ آمدنی کی تقسیم اور اخراجات کی تقسیم کبھی بھی یکساں نہیں ہوتی ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔