دہلی-این سی آر میں گرمی کا قہر، جھلستی دھوپ اور لو سے لوگوں کے چھوٹے پسینے، آج اور کل بارش کے آثار

 دہلی-این سی آر میں گرمی کا قہر، جھلستی دھوپ اور لو سے لوگوں کے چھوٹے پسینے، آج اور کل بارش کے آثار

دہلی-این سی آر میں گرمی کا قہر، جھلستی دھوپ اور لو سے لوگوں کے چھوٹے پسینے، آج اور کل بارش کے آثار

دن بھر سورج کی تپش پریشان کرتی رہی اور پھر شام کو بارش کی امید تھی لیکن موسم تبدیل نہیں ہوا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    دہلی-این سی آر میں سورج کی آگ اگلتی تپش کا ستم جاری ہے۔ جھلساتی دھوپ اور لو کے تھپیڑے بری طرح سے پسینے چھڑا رہے ہیں۔ اپریل میں ہی گرمی اتنی زیادہ ہے کہ دن کے وقت میں باہر نکلنا مشکل ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے 40 کے قریب درجہ حرارت درج کیا جارہا ہے۔ منگل کو ایک مرتبہ پھر سے 40 سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ۔ دہلی کے اسپورٹس کامپلیکس میں تو درجہ حرارت سب سے زیادہ 42.7 ڈگری سیلسیس درج ہوا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے منگل شام سے موسم کے کروٹ بدلنے کا امکان ظاہر کیا تھا۔ دن بھر سورج کی تپش پریشان کرتی رہی اور پھر شام کو بارش کی امید تھی لیکن موسم تبدیل نہیں ہوا۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40.4 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم درجہ حرارت 22.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ پیتم پورہ میں 41.9، نجف گڑھ میں 41.8، رج میں 41.7، جعفرپور میں 41.3 ڈگری سیلسیس۔ ہوا کچھ دیر کے لیے چلتی رہی لیکن اس سے درجہ حرارت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے ممبئی میں 11 کی موت، ڈاکٹروں نے بتایا کیسے کریں بچاؤ، کن باتوں کا رکھیں خاص خیال، جانیں ماہرین کی رائے

    منگل اور بدھ کو بارش کا امکان

    محکمہ موسمیات کے مطابق، مغربی ڈسٹربنس کے سرگرم ہونے کا اثر 19 اور 20 اپریل کو دکھائی دے گا۔ ان دو دنوں میں محکمہ نے ہلکی بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اس دوران 40-30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا بھی چلے گی۔ بدھ کو آسمان میں بادل چھائے رہنے اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔ وہیں، درجہ حرارت بھی 38 ڈگری تک پہنچ جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    رمضان کے دوران گیانواپی مسجد میں ہی کیا جائے گا وضو کا انتظام، ہوگیا اتفاق

    محکمہ کے مطابق اگلے تین دنوں کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں دو سے چار ڈگری سیلسیس کی کمی اور پھر شمال مغربی ہندوستان کے میدانی علاقوں میں دو سے تین ڈگری کے اضافے کا امکان ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: