تمل ناڈو میں ایک مرتبہ پھر دکھائی دیا پی ایم کا الگ انداز، معذور کارکنوں کے ساتھ لی سیلفی، لوگوں نے کہا پکچر آف دی ڈے

تمل ناڈو میں ایک مرتبہ پھر دکھائی دیا پی ایم کا الگ انداز، معذور کارکنوں کے ساتھ لی سیلفی، لوگوں نے کہا پکچر آف دی ڈے

تمل ناڈو میں ایک مرتبہ پھر دکھائی دیا پی ایم کا الگ انداز، معذور کارکنوں کے ساتھ لی سیلفی، لوگوں نے کہا پکچر آف دی ڈے

مودی نے یہاں ایک عوامی جلسے میں کہا، دو چیزوں نے حکومت کے بہترین کاموں کو ممکن بنایا۔ کام کی ثقافت اور رویہ۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Tamil Nadu, India
  • Share this:
    وزیراعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو چنئی میں کئی پروجیکٹوں کاآغاز کیا۔ وہیں، جنوبی ہند کے دورے پر پی ایم مودی کا ایک مرتبہ پھر الگ انداز دیکھنے کو ملا۔ جس کی سوشل میڈیا پر خوب واہ واہی ہورہی ہے۔ دراصل، پی ایم مودی نے ایک معذور بی جے پی کارکن کے ساتھ سیلفی لی اور انہوں نے خود اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کیا ہے۔ اس کے بعد لوگ اس فوٹو کو سیلفی آف دی ڈے بتا رہے ہیں۔

    پی ایم مودی نے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ایک خاص سیلفی، میں نے تھیرو ایس مانی کندن سے سے ملاقات کی۔ وہ ایروڈ سے تعلق رکھنے والے تمل ناڈو بی جے پی کے ایک قابل فخر کارکن ہیں، بوتھ صدر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ایک مختلف قابل شخص جو اپنی دکان چلاتے ہیں اور سب سے زیادہ حوصلہ افزا پہلو ہے۔ وہ اپنے یومیہ منافع کا بڑا حصہ بی جے پی کو دیتے ہیں۔

    پی ایم مودی نے آگے لکھا کہ مجھے ایسے پارٹی میں کارکن ہونے پر بہت فخر محسوس ہوتا ہے جہاں ہمارے پاس تھیرو ایس منی کندن جیسے لوگ ہیں۔ ان کا زندگی کا سفر ہماری پارٹی اور ہمارے نظریات کے تئیں ان کی وقفیت کو ترغیب دینے والی اور یکساں طور سے علامتی ہے۔ ان کے مستقبل کی کوششوں کے لیے میری نیک تمنائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    نیشنل ہیرالڈ کی کمائی کہاں چھپائی ہے؟ راہل گاندھی کے ٹویٹ پر ہمنت بسوا شرما کا حملہ، کہا: کورٹ میں ملیں گے

    یہ بھی پڑھیں:

    گرمی برداشت کرنے کیلئے ہوجائیں تیار، ملک میں اگلے پانچ دنوں میں بڑھے گا درجہ حرارت، آئی ایم ڈی نے جاری کیا الرٹ

    مودی نے یہاں ایک عوامی جلسے میں کہا، دو چیزوں نے حکومت کے بہترین کاموں کو ممکن بنایا۔ کام کی ثقافت اور رویہ۔ پہلے انفراسٹرکچر پروجیکٹوں کا مطلب تھا تاخیر، اب ان کا مطلب ڈیلیوری ہے۔ تاخیر سے ترسیل تک کا سفر ہمارے ورک کلچر کی وجہ سے ہوا ہے۔ ہم اپنے ٹیکس دہندگان کے ایک ایک روپے کو جوابدہ محسوس کرتے ہیں۔ ہم مخصوص ڈیڈ لائن کے ساتھ کام کرتے ہیں اور ان سے پہلے اچھے نتائج حاصل کرتے ہیں۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: