ہندوستان اور امریکہ نے دہشت گردوں کے بین الاقوامی سطح پر سفر کرنے کی صلاحیت کو روکنے کی سمت میں اقدامات پر بات چیت کی۔ تمام ممالک پر انہوں نے زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر ناقابل واپسی اقدامات کریں کہ ان کے زیر کنٹرول کوئی بھی علاقہ دہشت گردانہ حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔
دہشت گرد تنظیموں سے پیدا خطروں پر کیا تبادلہ خیال وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے مطابق، دونوں فریق نے اقوام متحدہ کی جانب سے قرار دی گئی دہشت گرد تنظیموں سے پیدا ہونے والے خطروں پر تبادلہ خیال کیا اور القاعدہ، آئی ایس آئی ایس/داعش، لشکر طیبہ، جیش محمد اور ال بدر جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ٹھوس کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
وزارت خارجہ نے ہند-امریکہ دہشت گرد مخالف مشترکہ ورکنگ گروپ کی 19 ویں میٹنگ اور ’ہند-امریکہ ڈیزگنیشنس ڈائیلاگ‘ کے پانچویں سیشن کے بعد یہ بیان جاری کیا۔ یہ دونوں پروگرام دہلی میں 13-12 دسمبر کو ہوئے۔
بین الاقوامی دہشت گردی کے سبھی فارمیٹ کی شدید مذمت کی وزارت خارجہ نے خاص طور پر پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے، کہا کہ دونوں فریق دہشت گرد پروکسیوں، سرحد پار دہشت گردی اور بین الاقوامی دہشت گردی کی تمام شکلوں میں استعمال کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے 26/11 ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں کے اہم سازشیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی بات کہی۔
دونوں فریق نے دونوں ملکوں کے لیے سیکورٹی اور ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی گہری سفارتی شراکت داری کی تصدیق کی اور اعادہ کیا کہ دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ بنا ہوا ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔