ڈریگن کی جاسوس نظر! چینی موبائل برانڈس کے خلاف ملٹری ایجنسیوں کی ایڈوائزری، فوجیوں کو فون بدلنے کی دی ہدایت

اس پیش رفت سے متعلق ذرائع نے سی این این نیوز 18 کو بتایا کہ علاقے میں تعینات فوجیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور اپنے فون کسی دوسری کمپنی میں تبدیل کریں۔

اس پیش رفت سے متعلق ذرائع نے سی این این نیوز 18 کو بتایا کہ علاقے میں تعینات فوجیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور اپنے فون کسی دوسری کمپنی میں تبدیل کریں۔

اس پیش رفت سے متعلق ذرائع نے سی این این نیوز 18 کو بتایا کہ علاقے میں تعینات فوجیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور اپنے فون کسی دوسری کمپنی میں تبدیل کریں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی/: لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے ساتھ ہندوستان اور چین کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان، ملٹری انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ہندوستانی فوجیوں کے ذریعے تجارتی طور پر دستیاب چینی موبائل فونز کے استعمال کے خلاف ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس پیشرفت سے متعلق ذرائع نے سی این این نیوز 18 کو بتایا کہ علاقے میں تعینات فوجیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور اپنے فون کسی دوسری کمپنی میں تبدیل کریں۔

    سی این این نیوز ایٹین CNN News 18 کے ذریعہ حاصل کردہ دستاویز کے مطابق، فہرست میں ہندوستانی مارکیٹ میں موجود 11 دیگر معروف چینی موبائل برانڈز شامل ہیں جن میں OnePlus Mobiles، Oppo Mobiles اور Realme Mobiles شامل ہیں۔ ایڈوائزری میں 'فوجی افراد اور خاندانوں' سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے ممالک میں بنائے گئے موبائل فون خریدنے یا استعمال کرنے سے گریز کریں جو ہندوستان کے 'دشمن' ہیں۔
    پیشرفت سے واقف ایک سینئر اہلکار کے مطابق، "یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اس طرح کی ایڈوائزری کا مسودہ تیار کیا گیا ہے لیکن اسے ابھی تک اس طرح جاری نہیں کیا گیا ہے جیسا کہ ارادہ تھا۔ پیغام ہمیشہ واضح ہوتا ہے۔ ہر کوئی چین کی منشا اور اس ملک میں بنائے گئے موبائل فونز کو استعمال کرنے میں شامل خطرے کو جانتا ہے۔

     

    UNSCمیں خواتین کے تحفظ پر تھی بحث، پاک نے کشمیر کا راگ الاپا، ہندوستان نے جواب سے کردیا چپ

    پاکستان میں روٹی کیلئے ترس رہی عوام، بلوچستان میں 2800 روپے کلو پہنچا20 کلو آٹے کا دام

    ڈیٹا کی خلاف ورزیوں اور چینی موبائل ایپس اور فونز کے استعمال سے متعلق خطرات کا معاملہ پہلی بار 2020 میں سامنے لایا گیا تھا۔ گلوان وادی میں جھڑپ کے بعد حکومت ہند نے کئی چینی موبائل ایپس پر پابندی لگا دی تھی لیکن خطرہ صرف ایپس تک محدود نہیں ہے۔ بہت سے ماہرین نے ان فونز سے جڑے خطرات کی طرف اشارہ کیا ، جنہیں جاسوسی یا حساس معلومات جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: